Latest News

شانِ رسالت میں گستاخی کرنے والوں کی گرفتاری کے لئے صدر جمہوریہ کو بھیجا میمورنڈم، کانپور تشدد میں پولیس کارروائی پر کھڑے کئے سوال، دونوں معاملوں میں سخت ایکشن لینے کی مانگ۔

شانِ رسالت میں گستاخی کرنے والوں کی گرفتاری کے لئے صدر جمہوریہ کو بھیجا میمورنڈم، کانپور تشدد میں پولیس کارروائی پر کھڑے کئے سوال، دونوں معاملوں میں سخت ایکشن لینے کی مانگ۔
سہارنپور: (سمیر چودھری)
بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما اور نوین کمار جندل کے ذریعہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان توہین آمیز اور گستاخانہ بیانات کی وجہ سے دنیا بھر میں بڑے پیمانہ پر برہمی پھیل گئی ہے۔ 
اسی سلسلے میں متحدہ مجلس عمل سہارنپور نے ضلع مجسٹریٹ اکھلیش سنگھ سے ملاقات کرکے ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ کو بھیجا۔ مختلف مسلم جماعتوں و اداروں کی نمائندگی کرنے والے افرادنے متحد مجلس عمل سہارنپور کی قیادت میں ڈی ایم کی توسط سے صدر جمہوریہ کو بھیجے گئے میمورنڈم میںبی جے پی کی ترجمان نپور شرما اور نیتا نوین کمار جندل کی جانب سے پیغمبر اسلام کے خلاف کئے گئے قابل اعتراض بیان پر احتجاج کر گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا،اسی طرح کانپور میں پرامن احتجاج کرنے والوں کے خلاف پولس کی کاروائی پر سوال کھڑے کئے گئے۔

میمورنڈم میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سرکار ان دونوں شرانگیزوں کو گرفتار کرے اور ملک میں ایسا قانون بنایا جائے کہ کوئی بھی کسی مذہبی عظیم شخصیت کی توہین نہ کر سکے۔اسی طرح میمورنڈم میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ ملک میں امن و امان کے بقا کے لئے میڈیا و سوشل میڈیا پر نگرانی رکھی جائے تاکہ کوئی بھی اس طرح کی حرکت نہ کرسکے۔ساتھ ہی ساتھ میمورنڈم میں اس بات کا بھی اعادہ کیا گیا کہ کانپور میں پر امن احتجاج کرنے والوں کے خلاف تشدد اور بربریت کو ختم کیا جائے اور پولیس غیر جانبدارانہ رویہ اختیار کرے، اسی طرح سرکار سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ پرامن احتجاج کرنے والے معصوم لوگوں کو قید سے رہائی کا پروانہ دے۔اس موقع پر قاضی ندیم اختر شہر قاضی سہارنپور نے کہا کہ نوپور شرما اور نوین کمار جندل کے پیغمبر محمد کی شان میں متنازع بیان نے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہونچائی ہے،یہ بیان اسلام اور مسلمانوں کے حوالے سے نفرت پر مبنی ہے جو بے حد افسوس ناک ہے، یہ ایک بڑا جرم ہے جسکی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے،دنیا کا کوئی بھی مسلمان اس بات کو کبھی برداشت نہیں کریگا۔
شیر شاہ اعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی انسانیت کے خلاف بڑا جرم ہے اور رسول اللہ کی شان میں توہین آمیز کلمات کہنے والے کی جگہ صرف جیل میں ہے، حالات کا تقاضہ ہے کہ حکومت کو چاہئے کہ اس طرح کی حرکت کرنے والوں کے خلاف سزا کیلئے سخت قانون بنایا جائے تاکہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کا سلسلہ بند ہوسکے اور مسلمانوں کے دلی جذبات مجروح نہ ہوں۔
میمورنڈم دینے والے اہم شرکاءمیں مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی،ضلع صدر آل انڈیا ملی کونسل سہارن پور، مولانا اطہر حقانی نائب ناظم دارالتدریب السلامی، مولانا فرید مظاہری نائب صدر جمعیةالعلماءضلع سہارنپور، مولانا عزیزاللہ ندوی، ناظم ادارت الصدیق بہٹ، مولانا شاھد مظاھری ناظم فلاح دارین، مولانا شمشیرقاسمی رکن منتظمہ جمعیة علما ہند، مفتی عطاءالرحمن قاسمی ناظم جامعة الشیخ، حافظ اویس تقی صدر جمعیة الحفاظ، حاجی ایم شاھد زبیری، قاری عبد الرحیم، قاری شمیم کاشفی صدر جمعیة الانصار، مولانا فضیل نائب ناظم اشاعت العلوم، مولانا حارث سکریٹری اصلاح معاشرہ سوسائٹی، مولانا عبداللہ، نعیم پیرزادہ، قاضی سعد وغیرہ کے نام شامل ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر