Latest News

ولی کامل مفتی سید مکرم حسین سنسارپوری سوگوار ماحول میں سپرد خاک، مرحوم کے انتقال پر نامور علماء کرام کا اظہارِ تعزیت۔

ولی کامل مفتی سید مکرم حسین سنسارپوری سوگوار ماحول میں سپرد خاک، مرحوم کے انتقال پر نامور علماء کرام کا اظہارِ تعزیت۔
سہارنپور: (سمیر چودھری)
ممتاز بزرگ اور بافیض عالم دین و روحانی شخصیت کے مالک حضرت مولانا مفتی سید مکرم حسین سنسارپوری کابیماری کے باعث تقریباً 90 برس کی عمر میں آج نماز جمعہ سے قبل انتقال ہوگیا۔ اناللہ و انا الیہ راجعون۔ حضرت مرحوم کے انتقال سے علمی،سماجی حلقوں کے ساتھ عوام میں غم کی لہر دوڑ گئی۔مرحوم کی رہائش گاہ پر آخری زیارت کے لئے کثیر تعداد میں علمائ، طلبہ،سماجی،سیاسی شخصیات اور عوام کا تانتا لگ گیا۔حضرت کی زندگی میں جو وصف سب سے ممتاز تھا وہ اتباع سنت ، احیاءسنت واشاعت سنت تھا۔ آپ ایک حکیم بھی تھے اور تقریباً ً40 برس تک اس پیشے میں اپنی خدمات انجام دیں۔آپ سلوک و تصوف کے ساتھ طبابت کے ذریعہ بھی ہزاروں لوگوں کی جسمانی و روحانی بیماریوں کے علاج کا فریضہ انجام دے رہے تھے ۔پسماندگان میں پانچ بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں، نماز جنازہ بعد مغرب ادا کی گئی، بعد ازیں سنسارپور میں تدفین عمل میں آئی۔
مرحوم مفتی سید مکرم حسین قطب الاقطاب حضرت مولانا شاہ عبدالقادر رائے پوری قدس سرہ آخری خلیفہ و مجاز تھے، آپ کی ذات سراپا خیر و برکت تھی ۔مرحوم کی ولادت 1933ءمیں ہوئی، والد ماجد مولانا سید اسحاق سنسارپور کے ماہر حکیم اور مولانا شاہ عبدالقادر رائے پوری قدس سرہ کے فیض یافتہ تھے ۔آپ کی ابتدائی تعلیم قصبہ سنسار پور میں واقع مشہور دینی ادارہ فیض رحمانی میں ہوئی ، درس نظامی میں شرح جامی تک اپنے والد ماجد سے تعلیم حاصل کی نیز 1949ءمیں مظاہر علوم سہارنپور سے باقاعدہ فراغت حاصل کی تھی۔آپ تواضع و انکساری کے پیکر تھے خوش اخلاقی و خوش کلامی آپ کا خاصہ تھی محبت و شفقت آپ کی فطرت میں پیوست تھی۔ملک و بیرون ملک میں آپکے ہزاروں کی تعداد میں محبین ، مریدین اور شاگردموجود ہیں۔ متعدد خلفاءروحانی و باطنی نمائندگی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ مفتی مرحوم کے انتقال پر علماءکرام ،آپکے محبین اور قدردان نے تعزیت کا اظہار کیا۔مرحوم کے انتقال پر دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی ،دارالعلوم وقف کے مہتمم مولانا سفیان قاسمی ،دارالعلوم وقف کے شیخ الحدیث مولانا سید احمد خضر شاہ مسعودی،ممتاز عالم دین مولانا ندیم الواجدی،دارالعلوم زکریا دیوبند کے مہتمم مفتی شریف خان قاسمی،دارالعلوم وقف دیوبند کے استاذ مولانانسیم اختر شاہ قیصر نے مفتی سید مکرم حسین سنسارپوری کی وفات پر اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مرحوم اسلاف کی پاکیزہ زندگی کا نہایت خوبصورت اور دلکش و دل آویز عکس تھے آپ کے انتقال پر ملال سے علمی و اصلاحی دنیا میں ایک غم کی لہر ہے ۔اللہ تعالیٰ مرحوم کی بال بال مغفرت فرمائے ،لواحقین کو صبر جمیل عطا ءفرمائے۔عاشق ملت مولانا حکیم محمد عبداللہ مغیثی قومی صدر آل انڈیا ملی کونسل نے اپنے پیغام میں کہا کہ مولانا نہایت نیک صفت بے حد متواضع اور ولی کامل تھے، تمام علماءدین آپ کے اخلاص ، تقوی ، کسرنفسی بلکہ بے نفسی کی قدرفرماتے تھے۔انہوں نے مرحوم کی مغفرت کاملہ،درجہ بلندی اور پسماندگان کےلئے صبر جمیل کی دعاءکی۔ضلع صدر آل انڈیا ملی کونسل سہارنپور مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی اورجمعیة علماءہند مجلس منتظمہ کے رکن مولانا شمشیر قاسمی نے اپنے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا حادثہ وفات یقینی طورپر بڑا علمی حلقوں کا بہت بڑا خسارہ ہے۔اللہ تعالی حضرت کو بلند درجات عطا فرمائے اور ہمیں آپ کے پند و نصائح پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔جامعہ اشرف العلوم رشیدی گنگوہ کے ناظم اعلی اور شیخ الحدیث مفتی خالدسیف اللہ گنگوہی نے اپنے شدیدرنج وغم کا اظہار کیا ہے۔ مدینہ منورہ سے جاری اپنے ایک تعزیتی بیان میں اس دور قحط الرجال میں مرحوم علم وعمل اور شریعت وتصوف کے جامع ایک خدا رسیدہ باکمال انسان تھے۔ دعاگوہوں کہ اللہ ان کی خدمات کو مقبول فرمائے۔جامعہ اشرف العلوم رشیدی کے نائب مہتمم قاری عبیدالرحمان قاسمی ،مولاناسنسارپوری کے خلیفہ مفتی محمداحسان رشیدیاورماہنامہ صدائے حق گنگوہ کے مدیر مفتی محمدساجدکھجناوری نے کہا کہ حضرت مولانامکرم حسین سنسارپوری کا وجود مسعود اس دور ظلمت میں قندیل رہبانی کی حیثیت رکھتا تھا۔ وہ ہردم بندگان خدا کی دینی علمی اخلاقی اور روحانی تربیت کیلے فکرمنداور کوشاں رہا کرتے تھے۔ خدا تعالی انھیں فردوس بریں میں جگہ دے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر