Latest News

صحافی صدیقی کپن کی ضمانت عرضی پر یوپی حکومت کو نوٹس، سپریم کورٹ نے 5 ستمبر تک جواب طلب کیا ہے۔

صحافی صدیقی کپن کی ضمانت عرضی پر یوپی حکومت کو نوٹس، سپریم کورٹ نے 5 ستمبر تک جواب طلب کیا ہے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو کیرالہ کے صحافی صدیقی کپن کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ چیف جسٹس یو یو للت اور جسٹس ایس رویندر بھٹ کی بنچ نے اتر پردیش حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 5 ستمبر تک جواب طلب کیا ہے۔
در اصل صدیقی کپن پر یوپی حکومت نے ہاتھرس سازش کیس میں یو اے پی اے اور دیگر الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ وہ اس معاملے پر اپنا فیصلہ 9 ستمبر کو سنائے گی۔ اس سے قبل 2 اگست کو الہ آباد ہائی کورٹ نے یو اے پی اے کے تحت جیل میں بند صحافی کپن کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ ہاتھرس کے چاندپا علاقے کے ایک گاؤں میں 14 ستمبر 2020 کو درج فہرست ذات کی لڑکی کو اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس لڑکی کا کچھ دنوں بعد دہلی کے ایک اسپتال میں موت ہو گئی تھی۔ کپن اس وقت ایک دلت لڑکی کی عصمت دری اور قتل کی رپورٹنگ کے لئے ہاتھرس جا رہے تھے، اس دوران اُنہیں گرفتار کر لیا گیا۔
جس کے بعد پولیس نے ان پر بیرون ملک سے پیسے لینے کا الزام بھی لگایا۔ جہاں ہائی کورٹ نے کپن کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا، وہیں ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے کپن کے ساتھ گرفتار عالم عرف محمد عالم کو مشروط ضمانت دے دی تھی۔ عالم صحافی کو اپنی ٹیکسی میں ہاتھرس لے جا رہے تھے۔ متھرا کے مانٹ تھانے کے علاقے سے انہیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر