Latest News

پیغمبر اسلام ؐ اور مسلمانوں سے نفرت بی جے پی کی سرکاری پالیسی بن چکی ہے: اسد الدین اویسی کی بی جے پی پر سخت تنقید۔

پیغمبر اسلام ؐ اور مسلمانوں سے نفرت بی جے پی کی سرکاری پالیسی بن چکی ہے: اسد الدین اویسی کی بی جے پی پر سخت تنقید۔
حیدرآباد: حضور اکرم ؐ کی شان اقدس میں تلنگانہ بی جے پی کے رکن اسمبلی راجہ سنگھ کی جانب سے گستاخی کی حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ وصدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین اسد الدین اویسی نے مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ پیغمبر اسلام صلعم اور مسلمانوں سے نفرت بی جے پی کی سرکاری پالیسی بن چکی ہے۔
انہوں نے حیدرآباد میں پارٹی ہیڈکوارٹرس دارالسلام میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی تکثیریت اور وحدت کوبرباد کرنا بی جے پی کی سرکاری پالیسی بن چکی ہے۔بی جے پی کو بھارت کے سماجی تانے بانے کی کوئی فکر نہیں ہے۔اس کو تارتارکرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ وہ چاہتے ہیں کہ رکن اسمبلی کے آواز کے نمونے لیب کو بھیجے جائیں اور اس فوجداری معاملہ کو مضبوط بنایاجائے۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی تلنگانہ میں امن کو خراب کرنا اوریہاں پر فرقہ وارانہ فسادات کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ اس کو متنازعہ بیان نہیں کہاجاسکتابلکہ یہ جان بوجھ کر دیاگیا بیان ہے کیونکہ نپورشرمانے پیغمبراسلامؐ کے بارے میں نازیبا الفاظ کااستعمال کیاتھا یہ اسی کا سلسلہ ہے۔اس طرح کی جان بوجھ کر کی گئی حرکت سے یہ بات صاف ظاہر ہوتی ہے کہ بی جے پی، پیغمبراسلام ؐ اورمسلمانوں سے نفرت کرتی ہے۔اسی لئے وقفہ وقفہ سے مسلمانوں کوتکلیف پہنچانے،اشتعال دلانے کیلئے بی جے پی اپنی نفرت پیغمبراسلامؐ اوربھارت کے مسلمانوں کے تعلق سے دکھارہی ہے۔انہوں نے پوچھا کہ بی جے پی ایسا کیوں کررہی ہے؟بی جے پی نے نپور شرما کے بیان پر معافی مانگی۔اس کے باوجود آج حیدرآباد میں بی جے پی کے رکن اسمبلی نے مسلمانوں کو اشتعال دلانے کیلئے پیغمبراسلامؐ کی شان میں توہین کی کوشش کی۔انہوں نے پوچھا کہ بی جے پی کو اس سے کیاحاصل ہونے والا ہے؟بی جے پی کیا بھارت کے سماجی تانے بانے کو توڑنا چاہتی ہے۔بی جے پی کیایہ نہیں سمجھتی کہ بھارت میں کئی قسم کے ماننے والے رہتے ہیں اور ہر ایک کا اپنا عقیدہ ہوتا ہے۔مسلمانوں کے لئے پیغمبراسلامؐ سے بڑھ کر کوئی بھی چیز نہیں ہے۔اگرہم مسلمان ہیں تو پیغمبراسلامؐ کی وجہ سے مسلمان ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر