Latest News

’مدارس اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو بم سے اڑادیاجائے‘، یہاں کے بچے مذہبی جنون کے وائرس میں مبتلا ہیں، انہیں علاج کی ضرورت ہے: یتی نرسمہانند سرسوتی کی علی گڑھ میں اشتعال انگیزی، مقدمہ درج۔

’مدارس اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو بم سے اڑادیاجائے‘، یہاں کے بچے مذہبی جنون کے وائرس میں مبتلا ہیں، انہیں علاج کی ضرورت ہے: یتی نرسمہانند سرسوتی کی علی گڑھ میں اشتعال انگیزی، مقدمہ درج۔
علی گڑھ: ریاست اترپردیش کے ضلع علیگڑھ کے تھانہ گاندھی پارک علاقہ داس کمپاؤنڈ میں گزشتہ روز بھاگوت کتھا کے اختتامی پروگرام کے دوران ملعون مردود سوامی یتی نرسمہانند نے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئےمدارس اور علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے خلاف متنازع بیانات جاری کیا تھا جس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔پروگرام یتی نرسنگھانند نے بارود کا استعمال کرتے ہوئے مدرسوں اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو مسمار کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔یوپی میں جاری مدرسوں کے سروے میں ملعون نے چین کی طرح مدرسوں کو گن پاؤڈر سے اڑانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مدرسوں کے طلباء مذہبی جنون کے وائرس سے متاثر ہیں اور ان سے کہا کہ وہ اپنے ذہنوں سے مذہبی جنون کو نکال دیں۔ مدارس اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو دھماکے سے اڑا دیا جائے اور اس میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کو دماغی علاج کے لیے حراستی مراکز میں بھیج دیا جائے۔ یتی نرسنگھانند نے گزشتہ سال بھی ہریدوار میں نفرت انگیز تقریر کی تھی۔ اس معاملے میں گرفتار یتی نرسنگانند کو بعد میں رہا کر دیا گیا تھا۔ملعون نے حضورﷺ کی شان اقدس میں بھی گستاخی کی جسارت کی تھی جس کے خلاف ملک بھر میں احتجاج ہوئے تھے۔ حال ہی میں یتی نرسنگانند نے مہاتما گاندھی کے خلاف بھی متنازعہ ریمارکس دیا تھا۔ یتی نرسنگانند نے مہاتما گاندھی پر الزام لگایاتھا کہ وہ ملک میں ایک کروڑ ہندوؤں کے قتل کے ذمہ دار ہیں۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ملعون نے 'علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کو اسلام کا مرکز بتایا اور کہا کہ یہی وہ مرکز ہے جہاں سے بھارت کو تقسیم کیا گیا ۔ علیگڑھ ایس پی (سٹی)، کلدیپ سنگھ نے بتایا کہ گزشتہ روز سوامی یتی نرسمہانند نے علی گڑھ میں ایک مخصوص کمیونٹی کے تعلیمی اداروں پر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا، جس کی وجہ سے سوامی یتی نرسمہانند کے خلاف تھانہ گاندھی پارک میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر