Latest News

حجاب پر سپریم کورٹ کے دونوں ججوں کی رائے میں اختلاف، ایک نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا، دوسرے نے پلٹا، معاملہ بڑی بینچ کو بھیجا گیا۔

حجاب پر سپریم کورٹ کے دونوں ججوں کی رائے میں اختلاف، ایک نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا، دوسرے نے پلٹا، معاملہ بڑی بینچ کو بھیجا گیا۔
نئی دہلی: کرناٹک ہائی کورٹ کے حجاب پر پابندی کے فیصلے پر سپریم کورٹ کی دو ججوں کی بنچ نے الگ فیصلہ دیا ہے، جہاں ایک جج نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے، وہیں دوسرے جج نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو پلٹ دیا۔ جس کی وجہ سے کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی فی الحال برقرار رہے گی۔

جمعرات کو اس معاملے کی سماعت کرنے والے دونوں ججوں کے درمیان اختلافات سامنے آئے۔ جہاں ڈویژن بنچ کے جج جسٹس سدھانشو دھولیا نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو پلٹنے کے حق میں اپنا فیصلہ لکھا ہے، وہیں جسٹس ہیمنت گپتا نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھنے کے حق میں فیصلہ دیا، اب یہ معاملہ سی جے آئی کو بھیجا گیا۔
اس سے قبل، جسٹس ہیمنت گپتا اور سدھانشو دھولیا کی ڈویژن بنچ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی کل 23 عرضیوں کی سماعت کرتے ہوئے 10 دن کی طویل سماعت کے بعد 22 ستمبر کو اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
اس عرضی میں کرناٹک حکومت پر سوالات اٹھائے گئے ہیں اور کہا گیا ہے کہ حجاب پر پابندی کا فیصلہ مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنانے کے لیے لیا گیا ہے۔ مسلم طالبات کی جانب سے عدالت میں دلیل دی گئی ہے کہ حجاب پہننے سے کسی کے بنیادی حق کی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔ دلیل یہ بھی دی گئی ہے کہ اگر سکولوں میں پگڑی، کڑا اور بندی پر پابندی نہیں تو حجاب پر کیوں؟ حجاب مذہبی آزادی کے حق میں ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق حجاب پر پابندی کے بعد 17000 طالبات نے تعلیم چھوڑ دی ہے۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر