Latest News

چھیڑخانی اور سرعام تھپڑ سے دلبرداشتہ طالبہ کی دوران علاج موت، والد کی تحریر پر ملزم سدھانت گرفتار، وانیا شیخ میرٹھ میں بی ایڈ سال دوم کی طالبہ تھی۔

چھیڑخانی اور سرعام تھپڑ سے دلبرداشتہ طالبہ کی دوران علاج موت، والد کی تحریر پر ملزم سدھانت گرفتار، وانیا شیخ میرٹھ میں بی ایڈ سال دوم کی طالبہ تھی۔
میرٹھ: میرٹھ کے سبھارتی یونیورسٹی میں چوتھے منزلے سے کودنے والی بی ڈی ایس کی طالبہ وانیا شیخ کی دوران علاج وفات ہوگئی۔ یونیورسٹی میں تین دن پہلے وہ لائبریری کی چوتھی منزل سے کود گئی تھی، پولس تحقیقات میں سامنے آیا ہے کہ طالبہ نے یہ قدم کلاس میٹ کے چھیڑ چھاڑ اور تھپڑ مارنے سے دلبرداشتہ ہوکر اُٹھایا ہے، جیل بھیجے گئے کلاس میٹ اور طالبہ کے موبائل کی بھی تحقیقات پولس کے ذریعہ کرائی جائے گی۔ پولس کے مطابق طالبہ سے اس کی کلاس میں پڑھنے والے سدھانت پوار نے سب کے سامنے اسے تھپڑ ماردیا تھا، اس کے بعد طالبہ نے ۶۰ فٹ کی اونچائی سے کود کر خودکشی کی غرض سے کود گئی جس کی دوران علاج موت ہوگئی۔ پولس نے ملزم کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے، طالبہ کے والد نے جانی تھانہ میں سدھانت سنگھ پوار رہائشی شیولک نگر ہریدوار کے خلاف دفعہ ۳۵۴، ۳۵۴ اے، ۳۲۳، ۵۰۴ کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے، ایس او جانی راجیش کمبوج نے بتایاکہ چھیڑ چھاڑ کے مقدمے میں ملزم پر خودکشی کےلیے اکسانے کی دفعہ ۳۰۶ بڑھائی گئی ہے۔ وانیا شیخ کے والد لیساڑی گیٹ علاقے میں پراپرٹی ڈیلر ہیں،کچھ ماہ قبل ہی طالبہ سبھارتی یونیورسٹی میں پڑھائی کےلیے داخل ہوئی تھی، طالبہ کے والد نے پولس کے سامنے کہاکہ بیٹی کو کچھ بنانے کے لیے بھیجا تھا، لیکن یہ نہیں پتہ تھا کہ بیٹی کی جان چلی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ میری بیٹی کی موت کا ذمہ دار سدھانت ہے، جسے میں کبھی معاف نہیں کروں گا، والد کا کہنا تھا کہ میری بیٹی کے ساتھ بہت غلط سلوک اپنایا گیا، سرعام بے عزتی کرکے تھپڑ مارا گیا اور سب کے سامنے چھیڑ چھاڑ کی گئی۔ وانیا شیخ کے والد نے بتایاکہ سدھانت میری بیٹی کو ایک ہفتے سے پریشان کررہا تھا، بدھ کو طالبہ کی مخالفت کرنے پر سدھانت نے اس کے ساتھ مار پیٹ کی، جبکہ پولس نے دیگر طالب علموں سے پوچھ تاچھ کرکے جانکاری لی، جس میں واقعہ کے وقت بھی ایک طالبہ نے بتایاکہ کودنے سے کچھ دیر پہلے وانیا موبائل پر کسی سے بات کررہی تھی، پولس جانچ میں آیا ہے کہ کلاس فیلو ہونے کے ساتھ ساتھ طالبہ اور سدھانت میں دوستی تھی لیکن اچانک ہوئے تنازعہ میں طالبہ نے یہ قدم اُٹھالیا۔ اس معاملے میں سبھارتی میڈیکل کالج انتظامیہ کی بھی بڑی لاپروائی سامنے آئی ہے، الزام ہے کہ کالج انتظامیہ نے تھپڑ کے ان دو معاملوں کو سنجیدگی سے نہیں لیا، الزام ہے کہ سدھانت طالبہ کو ہراساں کررہا تھا، اور کالج انتظامیہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے تھے، اسپتال میں ایڈمٹ ہونے کے تین دن بعد طالبہ کی موت ہوگئی ۔ ایس پی دیہات کیشو کمار نے بتایا کہ میرٹھ کے ایک میڈیکل کالج میںبی ڈی ایس سال دوم کی طالبہ چھت سے کود گئی تھی، اس معاملے میں تفتیش میں پتہ چلا ہے کہ اس کے کلاس فیلو سدھانت پوار نے طالبہ کو تھپڑ مار دیا تھا، جس سے دلبرداشتہ ہوکر وہ چوتھی منزل سے کود گئی ، طالبہ کے والد کی تحریر پر مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیاگیا ہے، مزید تفتیش جاری ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر