Latest News

انڈونیشیاء فٹ بال اسٹیڈیم میں ہنگامہ، ۱۲۵؍جاں بحق ۳۰۰؍ زخمی، اپنی پسندیدہ ٹیم کی ہار سے دلبرداشتہ تماشائیوں نے پولس کو بھی بنایا نشانہ۔

انڈونیشیاء فٹ بال اسٹیڈیم میں ہنگامہ، ۱۲۵؍جاں بحق 
۳۰۰؍ زخمی، اپنی پسندیدہ ٹیم کی ہار سے دلبرداشتہ تماشائیوں نے پولس کو بھی بنایا نشانہ۔
جکارتہ:  انڈونيشيا کے شہر مالانگ ميں گزشتہ روز ايک فٹ بال ميچ کے بعد پيش آنے والے ناخوشگوار واقعے ميں اتوار کی سہ پہر تک ۱۲۵افراد کی ہلاکت کی تصديق ہو چکی ہے۔ قبل ازيں ۱۷۴افراد کی ہلاکت کا بتايا گيا تھا تاہم طبی حکام نے بعد ازاں ہلاک شدگان کی حتمی تعداد ميں کمی کا اعلان کيا۔ مشرقی جاوا کے شہر مالانگ ميں يہ واقعہ ہفتے کی شب پيش آيا۔ لڑائی اس وقت شروع ہوئی جب ميزبان اريما فٹ بال کلب کی ٹيم کے مداحوں نے تيئس سال بعد اپنی ميزبانی ميں ميچ ہارنے کے بعد مخالف ٹيم کے فينز پر بوتليں اور ديگر اشياء پھينکنا شروع کر ديں۔ ميچ کے اختتام پر پوليس نے مخالف ٹيموں کے مداحوں کی لڑائی روکنے کے ليے جب آنسو گيس کے شيل برسائے، تو وہاں موجود تماشائيوں ميں افراتفری مچ گئی اور اسی اثناء کئی افراد پيروں تلے روند ديے گئے۔ اس واقعے ميں تقريباً تين سو افراد زخمی بھی ہوئے، جن کی قریبی ہسپتالوں ميں ديکھ بھال جاری ہے۔ملکی فٹ بال ايسوسی ايشن نے ميزبان اريما کلب پر ميچز کی ميزبانی کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔ ايشيائی فٹ بال ايسوسی ايشن نے واقعے پر افسوس کا اظہار کيا ہے۔مشرقی جاوا کے پولیس سربراہ نیکو افینٹا کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے افراد میں 2 پولیس اہل کار بھی شامل ہیں جب کہ ہلاک ہونے والوں میں سے 34 افراد اسٹیڈیم کے اندر ہلاک ہوئے، جو بھگدڑ مچنے کے دوران روندے جانے کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔افینٹا کا مزید کہنا تھا کہ انڈونیشیا پریمیئر لیگ میں پریسیبیا نے اریما کو دو کے مقابلے میں تین گولوں سے شکست دی۔ ان کے بقول اریما کو کبھی ایسی شکست کا سامنا نہیں کرنا پڑا لہذا اریما کے سپورٹرز جو کہ اریمانیا کہلاتے ہیں، اریما کے کھلاڑیوں اور ٹیم کا پیچھا کرتے گراؤنڈ میں داخل ہو گئے۔پولیس سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ پولیس اہل کاروں نے اریما کے سپورٹرز کو اسٹینڈز میں بھیجنے کی کوشش کی تاہم ان کی بات نہ مانی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ وہ نہیں جانتے کہ لوگ ایک دم کیوں مشتعل ہو گئے اور آخر کار انہوں نے پولیس پر بھی حملہ کر دیا۔ جس کے بعد پولیس کو ہجوم پر آنسو گیس کا استعمال کرنا پڑا۔رپورٹس کے مطابق دونوں ٹیموں کے سینکڑوں سپورٹرز آنسو گیس سے بچنے کے لیے دروازوں کی طرف بھاگے تاہم ان میں سے چند سپورٹرز کا دم گھٹ گیا اور کچھ روندے گئے۔بھگدڑ میں زخمی ہونے والے سینکڑوں زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم بہت سے زخمی راستے میں جب کہ کچھ دوران علاج دم توڑ گئے۔مشتعل ہجوم نے پولیس کی 13 گاڑیوں اور ٹرکوں کو بھی نظر ِآتش کیا۔انڈونیشیا کی پولیس کے ترجمان دیدی پراسیٹیو نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ایک خصوصی ٹیم جکارتہ سے مشرقی جاوا کے علاقے مالنگ جائے گی تا کہ مقامی پولیس کو امداد فراہم کی جا سکے۔پراسیٹیو کا کہنا تھا کہ مشرقی جاوا خطے کی پولیس میچ کے منتظمین نیو انڈونیشیئن لیگ اور دیگر ریاستی تنظیموں کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نیشنل پولیس کی ٹیم مشرقی جاوا کی پولیس کو بیک اپ سپورٹ دینے بعد از دوپہر روانہ ہو گی۔ تا کہ متاثرین کی شناخت کی جا سکے اور اسپتالوں میں زیر علاج سینکڑوں کو طبی امداد مہیا کی جا سکے۔انڈونیشیا کے وزیر برائے نوجوان اور کھیل زین الدین امالی نے جکارتہ میں صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے انڈونیشیئن فٹ بال ایسوسی ایشن اور نیو انڈونیشیئن لیگ کو کہا کہ واقعے کی تحقیقات کی جائیں۔وزیر برائے سیکیورٹی معاملات جو کہ محفود ایم ڈی کے طور پر جانے جاتے ہیں، کا اتوار کوسوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہنا تھا کہ کاجورورن اسٹیڈیم میں استعداد سے زیادہ شائقین کی تعداد موجود تھی۔ان کا کہنا تھا کہ منتظمین کو میچ رات کے بجائے شام کو منعقد کرنے کا کہا گیا تھا جب کہ انہیں شائقین کی تعداد بھی استعداد کے مطابق 38 ہزار رکھنے کا کہا گیا تھا۔ان کے بقول ان سفارشات پر عمل نہیں کیا گیا اور میچ کا انعقاد رات میں کیا گیا اور 42 ہزار ٹکٹیں فروخت کی گئیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر