Latest News

کرناٹک حکومت کا ۲۲مولانا آزاد ماڈل اسکول بند کرنے کا فیصلہ۔

کرناٹک حکومت کا ۲۲مولانا آزاد ماڈل اسکول بند کرنے کا فیصلہ۔
بنگلورو: یاستی حکومت نے خراب انفراسٹرکچر اور دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے 22مولانا آزاد ماڈل اسکولوں کو بند کردینے کا فیصلہ لیا ہے۔اس سلسلہ میں ریاستی محکمہ مالیات کی طرف سے منظوری بھی مل چکی ہے۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے ستمبر کے دوران کہا تھا کہ 9 اسکول جہاں بچوں کی تعداد 100سے کم ہے ان کو بندکر دیا جانا چاہئے اور ان اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کو آس پاس کے اسکولوں میں بھرتی کروانے کا انتظام کیا جائے۔سال 2017-18 کے دوران ریاستی حکومت نے ریاست بھر میں 200مولانا ابوالکلام آزاد ماڈل اسکولس قائم کرنے کی پہل کی ہر اسکول میں 200بچوں کے داخلہ کی گنجائش رکھی گئی تھی۔ ان انگریزی میڈیم اسکولوں میں پانچوں جماعت سے دسویں جماعت تک تعلیم کا نظم کیا گیا ہے۔ محکمہ اس میں داخل ہونے والے طلباء کیلئے کتابیں، یونی فارم، اسٹیشنری اور دیگر ضروری چیزیں مہیا کروا رہا تھا۔تاہم گزشتہ سال محکمہ کی طرف سے طلباء کو یونی فارم کا صرف ایک سیٹ فراہم کیا گیا۔ جبکہ رواں سال کتابیں، نوٹ بک وغیرہ مہیا نہیں کروائے گئے۔ چند مقامات پر محکمہ کی اپنی جگہ تعلیم کا سلسلہ جاری ہے جبکہ چند اسکول شیڈ میں چل رہے ہیں جہاں لڑکیوں اور لڑکوں کیلئے کوئی الگ الگ بیٹھنے کا نظم نہیں ہے اس کی وجہ سے جوان لڑکیاں اسکول کا رخ کرنے کیلئے تیار نہیں۔اس دوران سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ان اسکولوں کو بند کردینے ریاستی حکومت کے فیصلہ پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ ایجنڈا ہے کہ مزدور طبقے سے وابستہ بچے تعلیم سے محروم رہیں۔ یہ پہلے بی جے پی کا خفیہ ایجنڈا رہا،اب بی جے پی کھل کر ملک کے کمزور طبقات کی مخالفت کر رہی ہے۔ان کے دور اقتدار میں ان اسکولوں کاقیام اقلیتی طبقہ کی فلاح کیلئے کیا گیا تھا۔ حکومت نے چونکہ ان اسکولوں کو انفراسٹرکچر سہولت فراہم کرنے کا سلسلہ ختم کردیا اس کی وجہ سے بڑی تعداد میں بچے ان اسکولوں میں داخلہ نہیں لے رہے ہیں۔ حکومت کو یہ فیصلہ واپس لینا چاہئے اور اسکولوں کو باقی رکھ کر ان میں بچوں کی تعداد بڑھانے کیلئے سہولتوں میں سدھار لانا چاہئے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر