Latest News

سنت نبوی کے مطابق نکاح کو سادہ اور آسان بنائیں، سابق رکن اسمبلی شگفتہ خان کی جانب سے منعقد اجتماعی شادی تقریب میں مولانامعین الدین کا خطاب۔

سنت نبوی کے مطابق نکاح کو سادہ اور آسان بنائیں، سابق رکن اسمبلی شگفتہ خان کی جانب سے منعقد اجتماعی شادی تقریب میں مولانامعین الدین کا خطاب۔
سہارنپور: رضوان سلمانی۔
ضلع کے قصبہ نکوڑ میں سابق ایم ایل اے شگفتہ خان اور سابق چیئرمین خالد خان کی جانب سے چھ لڑکیوں کی اجتماعی شادی کی تقریب منعقد کی گئی ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا معین الدین انبہٹوی نے کہا کہ ہم نکاح میں پائی جانے والی خرابیوں اور رسم و رواج کے خلاف طاقتور آواز بلند کریں اور ہر قسم کے مفاسد اور بری باتوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں۔ انہوں نے کہا کہ بیجا رسومات جوڑے گھوڑے اور جہیز کی لعنت سے بچتے ہوئے نکاح کو آسان بنائیں، کیوں کہ کم خرچ، ہلکی پھلکی اور آسان شادیوں کے سلسلے میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ وہ نکاح بہت ہی بابرکت ہے جس کا بوجھ کم سے کم ہو۔ لیکن افسوس صد افسوس کہ آج ہماری شادیاں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد کے بالکل برعکس ہو رہی ہیں جس کے نتیجے میں ہم نت نئے خانگی الجھنوں اور پریشانیوں میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ازدواجی زندگی کو خوشگوار، خوش حال اور کامیاب بنانے کے لیے اسلام نے جن باتوں کا ہمیں حکم دیا ہے، آج ہم انہیں باتوں کو پس پشت ڈالے ہوئے ہیں جس کے سبب ہم فساد وبگاڑ کی طرف نہایت تیزی سے رواں دواں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شادی کے شرعی معیار کو نظر انداز کر دینے کے سبب ہم مصیبت عظمیٰ میں گرفتار ہو گئے ہیں۔ اسلامی شادیاں جو کبھی سنت نبوی کے مطابق انجام پانے کی وجہ سے مبارک تھیں، آج رسومات مروجہ کے مطابق ہونے کی وجہ سے نامبارک ہو گئی ہیں۔سماج میں طرح طرح کی خرابیاں آرہی ہیں،اس وقت تک معیار زندگی ضرور بڑھ گیا ہے لیکن ازدواجی زندگی منتشر ہوکر رہ گئی ہے، مسلم معاشرے کا بگاڑ اس حد تک پہنچ گیا ہے کہ ہر جگہ بے راہروی دیکھنے میں آ رہی ہے، لوگ افراط و تفریط کے شکار ہیں۔ میاں بیوی کی زندگی کی گاڑی کے پہیے چلنے کے بجائے گھسٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں نکاح ایک با مقصد اور پر وقار عمل ہے، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نکاح کو پیغمبروں کی سنت قرار دیا ہے ہے اور نکاح کو سادہ اورآسان رکھا گیا ہے اور اس میں تکلفات اور لوازمات کو ناپسند قرار دیا گیاہے۔ نکاح میں نکاح کا قیام مسجد میں کرنا،مہر کی ادائیگی اور رخصتی کے بعد ولیمہ کرنایہ چیزیں شریعت سے ثابت ہیں، اس کے علاوہ جو رسومات اور تکلفات ہمارے ہاں اختیار کیے جاتے ہیں، ان سے نکاح کی سنت مشکل ہوجاتی ہے یہی وجہ ہے کہ بہت سے خاندانوں میں میں شادیاں انہیں رسومات کے پورا نہ کر سکنے کی وجہ سے اس قدر متاخر ہو جاتی ہیںجس کی وجہ سے ہزاروں بیٹیاں بن بیاہی گھروں میں بیٹھی ہوئی ہیں اورکتنی مسلم لڑکیاں مرتد ہوچکی ہیں۔ اسکے ذمہ دار کسی نہ کسی درجے میں ہم ہی ہیں۔ مولانا انبہٹوی کی دعا پر تقریب کا اختتام ہوا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر