Latest News

بُھکمری کی فہرست میں ہندوستان، پاکستان، نیپال اور بنگلہ دیش سے بھی پیچھے، جنگ زدہ ملک افغانستان سےصرف دو عدد آگے، فہرست میں ۱۰۷واں نمبر۔

بُھکمری کی فہرست میں ہندوستان، پاکستان، نیپال اور بنگلہ دیش سے بھی پیچھے، جنگ زدہ ملک افغانستان سےصرف دو عدد آگے، فہرست میں ۱۰۷واں نمبر۔
نئی دہلی: ہندوستان ۱۲۱ممالک کے گلوبل ہنگر انڈیکس میں ۱۰۱سے ۱۰۷ویں نمبر پر آ گیا ہے۔ پڑوسی ممالک پاکستان، بنگلہ دیش، نیپال اور سری لنکا نے بھی اس انڈیکس میں ہندوستان کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ہنگر انڈیکس کی رپورٹ چار اجزاء پر تیار کی جاتی ہے، غذائیت، بچوں کی نشوونما، بچوں کا پتلا ہونا اور بچوں کی اموات۔ ہنگر انڈیکس میں صفر بہترین سکور ہے اور ۱۰۰بدترین ہے۔ بھارت کا 29.1 اسکور اسے 'شدید زمرے میں رکھا ہے۔ گلوبل ہنگر انڈیکس کی ویب سائٹ، جو بھوک اور غذائیت کی کمی کو ٹریک کرتی ہے نے ہفتے کے روز اطلاع دی ہے کہ چین، ترکی اور کویت سمیت ۱۷ممالک جی ایچ آئی کے پانچ سے کم نمبر کے ساتھ سرفہرست ہیں۔سال ۲۰۲۱میں ہندوستان ۱۱۶ممالک کی فہرست میں ۱۰۱ویں نمبر پر تھا، لیکن اس بار ہندوستان ۱۲۱ممالک کی فہرست میں چھ پوائنٹس کھسک کر ۱۰۷ویں نمبر پر آگیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، ہندوستان کا GHI اسکور بھی گر گیا ہے۔ ہندوستان کی درجہ بندی میں کمی کے بعد حکومت نے گزشتہ برس رپورٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ گلوبل ہنگر انڈیکس کا حساب لگانے کے لیے استعمال کیا جانے والا طریقہ غیر سائنسی تھا۔انڈیکس جاری کرنے والی تنظیم کے مطابق سری لنکا ۶۴ویں، نیپال ۸۱،بنگلہ دیش ۸۴اور پاکستان ۹۹ویں نمبر پر ہے۔ جنوبی ایشیا میں صرف افغانستان ہندوستان سے پیچھے ہے۔ افغانستان اس انڈیکس میں ۱۰۹ویں نمبر پر ہے۔ غور طلب ہے کہ سوڈان، ایتھوپیا، روانڈا، نائجیریا، کینیا، گیمبیا، نمیبیا، کمبوڈیا، میانمار، گھانا، عراق، ویت نام، لبنان، گیانا، یوکرین اور جمیکا جیسے ممالک بھی اس انڈیکس میں ہندوستان سے بہت اوپر ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر