گیان واپی معاملے میں فریق بننے کی ۷؍عرضیاں رد، عدالت نے دوبارہ سروے کی درخواست بھی خارج، آج اکھلیش، اویسی کے بیان پر فیصلہ۔
وارانسی: گیان واپی مسجد احاطے میں دوبارہ سروے کرانے کی درخواست کی گئی تھی، اس عرضی پر ضلع جج ڈاکٹر اجے کرشنا کی عدالت میں پیر کو سماعت نہیں ہوسکی، اس معاملے میں ۲۱ اکتوبر کو عدالت میں سماعت ہوگی، عدالت نے کیس میں فریق بننے کےلیے الگ الگ تنظیموں اور مذہبی فریق سے منسلک لوگوں کی ۷؍ عرضیوں کو عدالت نے رد کردیا ہے۔ اس درمیان مسجد احاطے کی دوبارہ سروے والی دائر درخواست کو بھی خارج کردیا گیا ہے۔ مقدمے میں پیروکار سوہن لال آریہ کی جانب سے گیان واپی میں دوبارہ سروے کی عرضی دائر کی گئی تھی اس میں کہاگیا ہے کہ مئی میں عدالت کے حکم پر ایڈوکیٹ کمشنر کے سروے کے دوران پایاگیا تھا کہ کئی جگہوں پر اینٹ کی دیوار کھڑی کرکے بند کردی گئی ہے، مسجد کے نیچے تہہ خانے اور مغربی دیوار کی جانب سروے نہیں ہوسکا تھا، کیو ںکہ ملبہ بھرا ہوا تھا، وضوخانے میں ملے ’مبینہ‘ شیولنگ کی لمبائی چوڑائی اور دیگر تفصیلات جاننے کےلیے بھی پوری طرح سے سروے نہیں ہوسکا تھا۔ گیان واپی احاطے میں مبینہ شیولنگ کو لے کر بیان بازی کرکے مذہبی جذبات بھڑکانے کے معاملے میں منگل کو فیصلہ دے سکتی ہے۔ اس میں ایس پی سربراہ اکھلیش یادو، ممبر پارلیمنٹ اسدالدین اویسی، شہر قاضی اور مولوی پر مقدمہ درج کرانے کی درخواست کی گئی ہے، ایک وکیل کی جانب سے داخل معاملے میں مقدمہ کی سماعت قابل سماعت ہے یا نہیں اس پر سماعت مکمل ہوچکی ہے۔
0 Comments