Latest News

دہلی کے مسلم اکثریتی علاقہ میں چلا بلڈوزر، پیشگی اطلاع کے بغیر چالیس سے زیادہ مکانات زمیں دوز، مکین دردر بھٹکنے پر مجبور۔

دہلی کے مسلم اکثریتی علاقہ میں چلا بلڈوزر، پیشگی اطلاع کے بغیر چالیس سے زیادہ مکانات زمیں دوز، مکین دردر بھٹکنے پر مجبور۔
نئی دہلی: دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے جمعہ کوجنوب مغرب دہلی کے فتح پور بیری میں ایک مسلم اکثریتی علاقے میں نماز کے وقت بنا کسی پیشگی اطلاع کے ۴۰ سے زائد گھروں پر بلڈوزر چلا دیا ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایاکہ انہیں اپنے گھروں سے سامان نکالنے تک کی بھی مہلت نہیں دی گئی اور مخالفت کرنے پر پولس نے انہیں دھمکایا اور مارا پیٹا۔ 
نیوز پورٹل ’ملت ٹائمز‘ کی رپورٹ کے مطابق ’’دہلی کے چھتر پور اسمبلی حلقہ میں واقع کھڑک ریوار ا میں گذشتہ دنوں چالیس لوگوں کے گھروں کو بلڈوز چلاکر زمیں دوز کردیاگیاہے جس میں زیادہ تر مکانات غریب مسلمانوں کے ہیں او ر اب ان کے پاس رہنے کی کوئی جگہ نہیں بچی ہے ۔کھڑ ک ریوارا کے باشندوں کا کہناہے کہ یہ علاقہ ۱۵۰سالوں سے آباد ہے ، بہت سارے لوگوں نے یہاں زمین خرید کر گھر بنایاتھا لیکن بغیر کسی نوٹس کے۲۱اکتوبر ۲۰۲۲کو پورے علاقہ کو پولس چھاؤنی میں تبدیل کردیاگیا اور مکانات کو بلڈوز کردیاگیا ، پہلے کوئی اطلاع نہیں دی گئی ، جن کے گھر توڑے گئے ہیں ان کا یہ بھی کہناہے کہ انہیں اپنے گھروں سے سامانا باہر نکالنے کا بھی موقع نہیں دیاگیا ، دن کے گیارہ بجے بلڈوز آیا اور سیدھے مکانوں کو منہدم کرنے کا سلسلہ شروع کردیاگیا ، ہم لوگوں نے درخواست کی کہ توڑنے کی و جہ بتائی جائے اور سامان نکالنے کا موقع دیا جائے لیکن کسی نے نہیں سنی ، موبائل فون ، ٹی وی ، لیپ ٹاپ اور گاڑی جیسی چیزیں بھی باہر نکالنے کا موقع نہیں دیاگیا ۔ خواتین نے بھی پولس پر بدتمیزی اور دھکا مکی کا الزام لگایا ۔ وہاں موجود خواتین نے کہاکہ مرد پولس اہلکاروں ان کے ساتھ دھکا مکی کی ، گھر سے زبردستی باہر نکال دیا ، جیل بھیج دینے کی دھمکی ، ایک خاتون کو پولس کسٹدی میں بھی بھیج دیاگیا۔مقامی لوگوں نے کہاکہ یہ منظور شدہ کالونی نہیں ہے لیکن برسوں سے یہاں پر لوگ آباد ہیں ، تقریبا سات ہزار کی آبادی ہے اور ہندو مسلمان دونوں رہتے ہیں ، لوگوں نے مکانات خریدے ہیں ، زمین خرید کر گھر بنارکھا ہے ۔ اس دوران سال ۲۰۰۰میں کیپٹل نام کی ایک کمپنی نے خاموشی سے پوری زمین کواپنے نام لکھو الیا اور اسے خالی کرانے کا مطالبہ کیا تب سے معاملہ کورٹ میں زیر بحث ہے اور سنوائی کی اگلی تاریخ مارچ ۲۰۲۳کی ملی ہوئی ہے اس درمیان میں ۲۱اکتوبر ۲۰۲۲کو جمعہ کے دن بغیر کسی نوٹس اور اطلاع کے بلڈوز چلاکر گھروں کو زمیں دوز کردیاگیاہے ، جو مکانات تین چا رمنزلہ تھے ان کو بھی ناکام بنادیاگیاہے ۔یہاں کے لوگوں میں مکانات منہدم ہونے سے ڈر اور خوف ہےعام آدمی پارٹی کے مقامی ایم ایل اے کرتار سنگھ تور نے موقع پر پہونچ کر مدد کی کوشش کی لیکن پولس نے ان کی بھی نہیں سنی اور بلڈوز چلنے کا سلسلہ جاری رہا۔ جن کے مکانات توڑے گئے ہیں ان لوگوں نے کورٹ جانے کا اعلان کیاہے‘‘ ۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر