Latest News

جنسی زیادتی کے الزام میں عالم دین گرفتار، ملزم بہار کے گیا ضلع کے ایک مدرسہ کے ناظم اعلیٰ ہیں۔

جنسی زیادتی کے الزام میں عالم دین گرفتار، ملزم بہار کے گیا ضلع کے ایک مدرسہ کے ناظم اعلیٰ ہیں۔
پٹنہ : گیا ضلع کے نیوکریم گنج میں واقع مدرسہ کے ناظم اعلی کے ذریعہ نابالغ طالبہ کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کا معاملہ پیش آیا ہے۔ اس واقعے کے منظر عام پر آنے کے بعد علاقے میں کشیدگی کا ماحول ہے ۔ذرائع کے مطابق متاثرہ لڑکی اسی مدرسہ میں زیر تعلیم تھی۔ناظم اعلی کا نام مفتی روشن قاسمی بتایا جارہا ہے، مفتی روشن قاسمی شہر کے معروف عالم دین میں ایک ہیں چونکہ شہر میں مسلمانوں کے درمیان ان کی پکڑ مضبوط ہے۔ اس لئے پہلے معاملے کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔شہر کے چند افراد نے ایک ہوٹل میں لڑکی کے والد اور مولانا کے درمیان میٹنگ کروا کر معاملے کو رفع دفع کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ مفتی روشن قاسمی نے اس میٹنگ میں اپنی غلطیوں کا اعتراف بھی کیا اور کہاکہ ان سے یہ گناہ ہوا ہے لیکن معاملہ حل نہیں ہوسکا اور بچی کے والدین نے اس کی شکایت مہیلا تھانہ میں درج کرایا۔اس کے بعد ایس ایس پی ہرپریت کور کی ہدایت پر پورے معاملے کی تفتیش کی گئی۔اس میں واقعہ کی تصدیق ہوگئی۔مہیلا تھانہ میں ایف آئی آر درج ہونے کے بعد مفتی روشن قاسمی کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ایس ایس پی ہرپریت کور نے اس معاملے کے تعلق سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ کو بتایاکہ بچی اور اس کے والد نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس کے ساتھ مدرسہ کے مولانا نے بری نیت سے پرائیوٹ پارٹ میں ہاتھ دینے کی کوشش کی ہے۔ پولیس کی پوچھ گچھ میں بھی مولانا نے غلطیوں کا اعتراف کیا ہے۔ حالانکہ اس دوران مولانا اور ان کے کچھ معتقدین نے معاملے کو دبانے کے لئے لڑکی کے گھروالوں پر دباو بھی بنایا ہے۔ابھی بھی کوشش کرنے کی اطلاع ہے۔ایس ایس پی نے کہاکہ اگر دباو بنانے کی کوشش کوئی کرتا ہے تو اس کے خلاف بھی کاروائی ہوگی کیونکہ یہ ایک جرم ہے چونکہ تہواروں کی وجہ سے عدالت بند ہے۔ اس لئے ابھی 164 کا بیان کورٹ میں درج نہیں کرایا گیا ہے۔ تاہم عدالت کے کھلتے ہی بیان درج کرادیا جائے گا۔ واضح رہے کہ مفتی روشن قاسمی بوائز اینڈ گرلس دونوں کا مدرسہ چلاتے ہیں۔ لڑکیوں کا مدرسہ گزشتہ برس ہی کھولا گیا تھا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر