کرناٹک میں حلال مصنوعات کیخلاف گھر گھر مہم شروع، ہندوئوں میں بیداری کےلیے ’حلال جہاد‘ کتابچہ تقسیم کرنے کا منصوبہ۔
بنگلورو: ہندو کارکنوں نے دیوالی کے دوران حلال سرٹیفکیٹ کے حامل پراڈکٹس کا بائیکاٹ کرنے کل یہاں گھر گھر مہم شروع کی۔ کارکنوں نے کہا کہ وہ عوام میں ”حلال جہاد“ کتابچہ تقسیم کرنے کا بھی منصوبہ رکھتے ہیں تاکہ ان میں شعور بیدار کیا جاسکے۔ یہ مہم بنگلورو کے جیہ نگر اور بسواناگوڑی اسمبلی حلقوں میں شروع کی جائے گی۔ جیہ نگر اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کانگریس رکن اسمبلی سومیا ریڈی کرتی ہیں اور بسواناگوڑی حلقہ کی نمائندگی بی جے پی رکن اسمبلی روی سبرامنیم کرتے ہیں۔ جیہ نگر علاقہ میں کئی حساس محلے ہیں اور پولیس صورتِ حال پر قریبی نظر رکھ رہی ہے۔ ہندو جن جاگرتی سمیتی‘ سری رام سینا‘ راشٹرا رکھشنا پاڑے اور وشوا ہندو سناتھن پریشد نے یہ مہم شروع کی ہے۔ مائیکس اور لاؤڈ اسپیکرس کے ذریعہ شعور بیداری پیامات عام کرنے آٹو رکشاؤں کا استعمال کیا جائے گا۔ کارکنوں نے کہا کہ ہوٹل مالکین‘ صنعتکاروں‘ دکان مالکین اور زرعی پیداوار مارکٹنگ کمیٹی کے تاجرین کے ساتھ ملاقاتیں کی جائیں گی کہ وہ حلال سرٹیفکیٹ کی حامل اشیاء کا استعمال نہ کریں۔ ہندو تنظیموں نے منگل کے روز (18 اکتوبر کو) حلال سرٹیفکیٹ کی حامل اشیاء کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی تھی۔ان تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ وہ لوگ حلال سرٹیفکیٹ سے چھٹکارہ پانے کی مہم شروع کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ اشیاء پر حلال سرٹیفکیٹ کے ذریعہ ایک مذہب دوسرے پر معاشی برتری حاصل کررہا ہے۔ ہندو جن جاگرتی کمیٹی کے ریاستی ترجمان موہن گوڑا نے اعلان کیا کہ حلال کے خلاف مہم دیوالی تہوار کے اختتام تک جاری رہے گی۔
0 Comments