روس اسلامی بینکنگ کو اپنائے گا، یوکرین جنگ کی وجہ سے مغربی پابندیوں کا جواب۔
ماسکو: اپنے چار مسلم اکثریتی مشرقی علاقوں – چیچنیا، داغستان، باشکورتوستان اور تاتارستان- میں روس اسلامی بینکاری کے طریقوں کو نافذ کرنے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انگریزی پورٹل muslim mirror کی رپورٹ کے مطابق روسی ریاست ڈوما میں، ایک نیا بل جس کا مقصد روس میں اسلامی مالیات کو فروغ دینا ہے، پہلے ہی قبول کر لیا گیا ہے۔ یہ شعبہ مبینہ پارٹنرشپ فنانسنگ تنظیموں کی بدولت ترقی کرے گا۔بینک آف روس، مارکیٹ کو کنٹرول کرے گا اور کمپنیوں کی رجسٹری کو برقرار رکھے گا، ۔مڈل ایسٹ مانیٹر (MEMO)، جو ایک قطری غیر منافع بخش میڈیا آؤٹ لیٹ ہے، نے جولائی کے ایک مضمون میں اطلاع دی کہ اسلامی بینکاری کی طرف تبدیلی، جس پر وہ کچھ عرصے سے کام کر رہا ہے، یوکرین کے تنازعے کی وجہ سے مغربی پابندیوں کا جواب ہے۔ اس لیے مسلم دنیا میں مزید منافع بخش تجارت کی تلاش میں روس مشرق وسطیٰ اور ایشیا کا رخ کر رہا ہے۔پوری دنیا میں اسلامی بینک ہیں۔ دی اکانومسٹ کی 2014 کی ایک رپورٹ کے مطابق، شریعت کی پابندی کرنے والے مالیاتی اداروں کے پاس دنیا کی دولت کا تقریباً 1% حصہ ہے۔ زیادہ تر شریعت کے مطابق بینک مسلم اور مسلم اکثریتی ممالک میں موجود ہیں، لیکن وہ مسلسل پھیل رہے ہیں۔ 2004 میں، ایک غیر مسلم ملک میں پہلا اسلامی بینک لندن میں کھلا، اور 2013 میں، JPMorgan نے صارفین کو اسلامی بینکنگ کا متبادل پیش کرنا شروع کیا۔اسلامی بینکنگ اب ہر جگہ لوگوں کے لیے ایک آپشن ہے۔روسی میڈیا آؤٹ لیٹ انٹرفیکس نے مالیاتی منڈیوں سے متعلق ریاستی ڈوما کمیٹی کے سربراہ اناتولی اکساکوف کے حوالے سے کہا کہ، "ایشیائی ممالک سے رقم کو راغب کرنے کا موضوع عرب ممالک، ملائیشیا اورانڈونیشیا سے ایجنڈے میں شامل ہے۔"جنگ کے موجودہ سیاق و سباق سے باہر بھی، اسلامی بینکاری اور کاروباری سرگرمیوں میں روس کا ممکنہ آغاز مکمل طور پر غیر متوقع نہیں ہے۔ 2017 میں امریکی محکمہ خارجہ کے سروے کے مطابق، مسلمان روس کی کل آبادی کا تقریباً 10% ہیں۔ سیکڑوں سالوں تک روس نے شمالی قفقاز کے کچھ حصوں پر حکومت کی۔ ان خطوں چیچنیا، داغستان، باشکورتوستان اور تاتارستان میں مسلمانوں کی بڑی آبادی کی وجہ سے اب یورپ میں سب سے زیادہ مسلم آبادی روس میں ہے۔
0 Comments