Latest News

بلقیس بانو کے مجرمین کو دوبارہ جیل بھیجا جائے، دہلی خواتین کمیشن کی صدر سواتی مالیوال کا وزیر اعظم کو خط، بابا رام رحیم کو بھی جیل بھیجنے کا مطالبہ۔

بلقیس بانو کے مجرمین کو دوبارہ جیل بھیجا جائے، دہلی خواتین کمیشن کی صدر سواتی مالیوال کا وزیر اعظم کو خط، بابا رام رحیم کو بھی جیل بھیجنے کا مطالبہ۔
نئی دہلی: دہلی خواتین کمیشن (ڈی سی ڈبلیو) کی صدر سواتی مالیوال نے وزیر اعظم مودی کودو صفحے پر مشتمل خط لکھ کر عصمت دری کے مجرم کی سزا میں چھوٹ اور پیرول پر روک لگانے کےلیے مضبوط قانونوں اور اصولوں کا مطالبہ کیا ہے۔ سواتی مالیوال نے خط لکھ کر بلقیس بانو کے مجرمین کی رہائی اور عصمت دری کے مجرم گرمیت رام رحیم کو دی گئی پیرول کا ذکر کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں واپس جیل بھیجا جائے۔
سواتی مالیوال نے خط کے تعلق سے ٹوئٹر پر اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ ’’ہم نے دیکھا کہ کس طریقے سے بلقیس بانو کے مجرمین کو گجرات حکومت نے چھوڑ دیا، ابھی ان کی سزا پوری نہیں ہوئی تھی پھر بھی انہیں جانے دیا، بلقیس بانو ۲۱ برس کی تھی جب اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی، وہ پانچ ماہ کی حاملہ تھی، پھر بھی اس کی اجتماعی عصمت دری کرادی گئی، اس کی آنکھوں کے سامنے اس کے اہل خانہ کے ۷؍افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، اتنے گھنائونے مجرمین کو گجرات سرکار نے جب کہ ان کی عمر قید کی سزا پوری بھی نہیں ہوئی، اس سے پہلے ہی چھوڑ دیا۔ ابھی کچھ دن قبل ہریانہ حکومت نے گرمیت رام رحیم کو جو کہ ایک زانی ہے، قاتل ہے، اور صرف ایک انسان کا قتل یا عزت نہیں لوٹی، اس نے ایسے کئی گھنائونے جرائم کیے ہیں اس کے باوجود اس کو ہریانہ حکومت نے پیرول پر بار بار چھوڑ دیتی ہے۔ ابھی تو جب وہ پیرول پر باہر آیا ہم سب نے دیکھا کس طریقے سے وہ پروچن کررہا ہے، کس طرح سے جو ہریانہ کے وزیر ہیں، ہماچل کے وزیر ہیں، ہریانہ کے ڈپٹی اسپیکر، ہریانہ کے میئر جاجاکر اس کے سامنے سرنگوں ہورہے ہیں۔ یہ بہت شرم کی بات ہے میں چاہتی ہوں کہ اس ملک میں ایسے سخت قانون ہوں کہ اگر کوئی عصمت دری کرے، اگر کوئی اتنا گھنائونا عمل کرے اس کو سزا ملے، عمر قید ملے تو اس کے بعد ان مجرمین جیل سے رہا نہ کرپائے کوئی‘‘۔ سواتی مالیوال نے کہاکہ اس کےلیے میں نے وزیر اعظم کو ایک خط لکھا ہے جس میں مجرمین کی سزا میں چھوٹ اور پیرول پر رہائی پر روک لگانے اور اس میں سخت قانون کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب بلقیس بانو کے مجرمین، گرمیت رام رحیم جیسے لوگ آزاد گھوم رہے ہیں، اور جیل میں بند نہیں ہیں تو جتنی بھی ملک میں نربھیائیں ہیں ان کا حوصلہ ٹوٹتا ہے اور جتنے زانی ہیں ان کا حوصلہ بڑھتا ہے۔انہوں نے کہاکہ بلقیس بانو کے مجرمین اور گرمیت رام رحیم کا آزاد گھومنا ملک کی ہرنربھیا کے حوصلے پر چوٹ ہے۔ انہوں نے کہاکہ میری وزیر اعظم سے اپیل ہے کہ بلقیس بانو کے جو مجرمین ہیں انہیں دوبارہ جیل پہنچائیں، گرمیت رام رحیم کے پیرول کو ختم کیاجائے اور ملک میں اتنے سخت پیرول اور رمیشن کی پالیسی سخت کریں کہ دوبارہ بلقیس بانو کے مجرمین اور گرمیت رام رحیم جیسے لوگ کسی بھی حال میں جیل سے باہر نہ آپائیں۔ واضح رہے کہ ۲۰۰۲ میں گجرات فساد کے دوران ۲۱؍سالہ حاملہ بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت دری کی گئی تھی، اتنا ہی نہیں مجرمین نے ان کے اہل خانہ کے ۷ افراد کا قتل کردیا تھا، جس میں اس کی تین سالہ بیٹی بھی شامل تھی جس کا سر پتھر سے کچل دیاگیا تھا۔ ۲۰۰۸ میں ممبئی کی عدالت نے اس معاملے میں ۱۱ لوگوں کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا دی تھی، لیکن اس سال ۱۵ اگست کو گجرات حکومت نے ان مجرمین کو رہا کردیا۔ وہیں ہریانہ حکومت نے حال ہی میں ڈیرہ سچا سودا کے پرمکھ گرمیت رام رحیم کو پیرول پر رہا کیا ہے جو قتل اور عصمت دری کا ملزم ہے وہ بھی عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔ بتادیں کہ ہریانہ اور گجرات میں بی جے پی کی حکومت ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر