Latest News

یوپی سے بھی سخت ہوا اتراکھنڈ میں جبراً مذہب تبدیلی قانون، 10 سال کی سزا دینے کی تجویز منظور، نینی تال ہائی کورٹ ہلدوانی میں منتقل کرنے پر بھی مہر۔

دہرادون:  بدھ کے روز ہوئی اتراکھنڈ حکومت کی کابینہ میٹنگ میں مجموعی طور پر 29 تجاویز پیش کی گئیں۔ ان تجاویز میں سے ایک جبراً مذہب تبدیلی سے متعلق قانون میں ترمیم بھی ہے۔ اس کے تحت اب اتراکھنڈ میں مذہب تبدیلی قانون اتر پردیش سے بھی زیادہ سخت ہو گیا ہے۔ ریاست میں جبراً مذہب تبدیلی پر 10 سال کی سزا دیئے جانے کی تجویز منظور کر لی گئی ہے۔ جلد ہی یہ بل اسمبلی میں بھی پیش کیا جائے گا۔
مزید تجاویز سے متعلق بتایا جا رہا ہے کہ کابینہ میٹنگ کے دوران نینی تال ہائی کورٹ ہلدوانی میں منتقل کرنے پر بھی مہر لگ گئی ہے۔ اس بات کا گزشتہ کافی وقت سے مطالبہ چل رہا تھا۔ اس کے علاوہ دھامی کابینہ میٹنگ میں جن اہم ایشوز پر مہر لگائی گئی وہ ہیں ’اپنی سرکار‘ پورٹل کے لیے بحالی تجویز، آبی توانائی پروجیکٹ کے لیے ٹی ایچ ڈی سی اور یو جی وی این ایل کے درمیان مشینیں بنانا، ریاست میں 4جی موبائل کنکٹیویٹی بڑھانے کے لیے موبائل ٹاور کے لیے 2000 اسکوائر گز زمین مفت دیا جانا، فائر بریگیڈ اصول و ضوابط کو منظوری، اور اتراکھنڈ دکان و قیام بل 2022 کی تجویز وغیرہ۔ ان سبھی تجاویز پر کابینہ میٹنگ میں مہر لگ گئی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر