Latest News

ہر 11 منٹ میں ایک خاتون یا لڑکی تشدد کا شکار ہوکر موت کی آغوش میں جا رہی ہے، اقوام متحدہ کی حکومتوں سے حقوق نسواں کے تحفظ اور ظلم و زیادتی روکنے کی ہدایت۔

نئی دہلی: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد دنیا میں انسانی حقوق کی سب سے بڑی خلاف ورزی ہے۔ ہر 11 منٹ میں ایک عورت یا لڑکی کو اس کے ساتھی یا شوہر یا خاندان کے کسی فرد کے ہاتھوں قتل کیا جاتا ہے۔ 
سیکرٹری جنرل گوٹیرس کا یہ بیان 25 نومبر کو منائے جانے والے 'خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن' سے قبل سامنے آیا ہے۔ 
میڈیا رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ 2026 تک حقوق نسواں کی تنظیموں اور تحریکوں کے لیے فنڈز میں 50 فیصد اضافہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وبا سے لے کر معاشی بدحالی تک، دیگر تناؤ بھی خواتین کے ساتھ زیادہ جسمانی اور زبانی زیادتی کا باعث بنتا ہے۔ یہی نہیں خواتین کو ہر روز آن لائن تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ امتیازی سلوک، تشدد اور ناروا سلوک کے ایسے واقعات جو نصف انسانیت کو نشانہ بناتے ہیں اس کی بھاری قیمت ادا کر رہے ہیں۔ یہ واقعات معاشرے میں خواتین کی شرکت اور خواتین کی معاشی اور یکساں ترقی کو محدود کرتے ہیں۔ تشدد اور امتیازی مسائل کی وجہ سے خواتین اپنے بنیادی حقوق اور آزادی سے محروم ہیں۔ 
خواتین اور لڑکیوں پر تشدد کے خاتمے کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ان واقعات سے نمٹنے کے لیے قومی ایکشن پروگرام کو ڈیزائن، فنڈز اور ان پر عمل درآمد کریں، اور فیصلہ سازی کے ہر قدم میں سول سوسائٹی کے گروپوں کو شامل کریں۔ حال ہی میں اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گھریلو تشدد ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے۔ رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ عالمی سطح پر 10 میں سے 1 سے زیادہ خواتین اور 49-15 سال کی عمر کی لڑکیوں کو گزشتہ سال ایک قریبی ساتھی کے ذریعے جنسی یا جسمانی تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر