Latest News

محبوبہ مفتی نے سرکاری رہائش گاہ خالی کردی۔

سری نگر: پی ڈی پی صدر اور جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے آج گورنر انتظامیہ کی ہدایات پر سرینگر کے گُپکار علاقے میں الاٹ سرکاری رہائش گاہ کو خالی کرکے ایک نجی بنگلے میں شفٹ کیا۔رواں ماہ کی یکم تاریخ کو محکمہ اسٹیٹس کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے محبوبہ کی رہائش گاہ پر نوٹس چسپاں کرتے ہوئے ہدایت دی تھی کہ وہ غیر قانونی طور پر سرکاری بنگلے پر قابض ہیں۔ نوٹس میں لکھا تھا کہ وہ 15 نومبر تک اس رہائش گاہ کو خالی کریں۔ معیاد گزرنے کے بعد انہیں مزید 15 دنوں کی مہلت دی گئی تھی۔یاد رہے کہ محبوبہ مفتی سرینگر کے پاش اور سب سے محفوظ علاقے گُپکار روڑ پر واقع اس بنگلے میں سنہ 2005 سے رہائش پزیر تھیں۔ شخصی دور میں تعمیر کئے گئے اس سرکاری بنگلے "فیئر ویو" کو سنہ 2005 میں ان کے والد مرحوم مفتی سعید کو بطور سابق وزیر اعلیٰ رہائش کیلئے محکمہ اسٹیٹس نے الاٹ کیا تھا۔محکمہ اسٹیٹس کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے اس نوٹس میں محبوبہ مفتی سے مخاطب ہوکر کہا تھا کہ جموں و کشمیر تنظیم نو قانون 2020 کے مطابق سرکار نے سابق وزرائے اعلیٰ کو بغیر کرایہ کے سرکاری رہائش نہ دینے کا قانون بنایا ہے جس کے مطابق وہ اس بنگلے میں غیر قانونی طور رہائش پذیر ہیں۔محبوبہ مفتی غیر منقسم ریاست جموں و کشمیر کی آخری وزیر اعلیٰ تھیں جنہیں جون 2018 میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے پی ڈی پی کے ساتھ مخلوط حکومت کی حمایت واپس لینے کے بعد معزول کیا گیا تھا۔ اگست 2019 میں ریاست کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد محبوبہ مفتی کو کئی ماہ تک سنطور ہوٹل میں نظر بند رکھا گیا تھا ۔ بعد میں انہیں اسی سرکاری رہائش گاہ مین منتقل کرکے خانہ نظر بند رکھا گیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ محبوبہ مفتی کو سنہ 2020 میں بھی مذکورہ محکمے نے اس بنگلے کو خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔واضح رہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد محبوبہ مفتی مرکزی سرکار کو اس خصوصی دفعہ اور جموں کشمیر کو دو یونین ٹریٹریز میں تقسیم کرنے سخت مخالفت کر رہی ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر