لکھنؤ: سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے مین پوری لوک سبھا ضمنی انتخاب میں ڈمپل یادو کو امیدوار بنا کر ملائم سنگھ یادو کی وراثت اور سیاست کو قائم رکھنے کا پیغام دیا ہے۔ انہوں نے یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ اگرچہ وہ خود ملائم سنگھ یادو کی سیٹ سے الیکشن نہیں لڑ رہے ہیں لیکن وہ ڈمپل کے بہانے مین پوری سے پوری طرح جڑے رہیں گے۔
ڈمپل یادو کو اپنا امیدوار قرار دینے سے پہلے سماج وادی پارٹی نے سابق وزیر آلوک شاکیا کو اپنا ضلع صدر بنایا تھا۔ ان کے ذریعے ساکیا ووٹروں کو اپنے حق میں متحرک کیا گیا۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ سابق وزیر آلوک کمار شاکیہ بھوگاؤں سے تین بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ ان کے والد رام اوتر شاکیا بھی دو بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ اب تک بی جے پی یہاں سے شاکیہ چہرے پر داؤ لگانے کی تیاری کر رہی ہے۔
یہ لوک سبھا حلقہ ایٹاوہ کے جسونت نگر اسمبلی حلقہ کے ساتھ بھوگاؤں، مین پوری، کشنی اور کرہل پر مشتمل ہے۔ یہاں 3.5 لاکھ یادو، 1.5 لاکھ ٹھاکر، تقریباً 1.60 شاکیہ ووٹر ہیں۔ اسی طرح مسلمان، کرمی، لودھی ایک ایک لاکھ اور برہمن اور جاٹو ڈیڑھ لاکھ ہیں۔
اکھلیش یادو خود کرہل سے ایم ایل اے ہیں، شیو پال سنگھ یادو جسونت نگر سے اور برجیش کتھیریا سے ہیں۔ جبکہ مین پوری، بھوگاؤں اسمبلی حلقوں پر بی جے پی کا قبضہ ہے۔ اس لحاظ سے بھی سماج وادی پارٹی کو یقین ہے کہ وہ مین پوری لوک سبھا سیٹ دوبارہ جیتنے میں کامیاب ہو جائے گی۔
0 Comments