کیرانہ: یوپی پولس پر مارپیٹ کرکے قتل کا الزام لگا ہے، اتنا ہی پولس کے ذریعہ کھیت میں مسلم نوجوان کے ساتھ مارپیٹ کاویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ اے ایس پی اوپی سنگھ کا کہنا ہے کہ مہلوک محمد غیور کے اہل خانہ ان کے پاس آئے تھے اور وائرل ویڈیو کی وہ جانچ کررہے ہیں، بتاتے چلیں کہ محمد غیور کی لاش کھیت سے برآمد ہوئی تھی۔
سوشل میڈیا پر ۱۴ سکینڈ کا ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے، وائرل ویڈیو میں چار پولس والے بھی نظر آرہے ہیں، ویڈیو میں نوجوان کی جانب سے اپنے ہاتھوں سے کچھ سامان چھت کی جانب پھینکا جاتا ہے جو دیوار سے ٹکرا کر واپس آجاتا ہے اور اسے ایک پولس والا اپنے ہاتھ میں کیچ کرلیتا ہے۔ وائرل ویڈیو میں تین پولس والے نوجوان کے ساتھ بری طرح مارپیٹ کرتے ہوئے گنے کے کھیت کی جانب لے جاتے ہوئے نظر آرہے ہیں، ویڈیو کیرانہ کوتوالی علاقہ کے اسّو پور کھرگان گائوں کا بتایاجارہا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق شاملی کے کیرانہ کوتوالی علاقہ کے ۳۵ سالہ محمد غیور کی لاش ۲۵ نومبر کو کھیت سے برآمد ہوئی تھی، مہلوک کے اہل خانہ نے اس وقت الزام لگایا تھا کہ دو دن قبل پولس نے حراست میں لے کر مارپیٹ کی اور پولس کی مار سے اس کی موت ہوگئی۔ واقعے کے بعد پولس نے لاش قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کےلیے بھیج دیا تھا لیکن پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی وجہ واضح نہیں ہوسکی ۔ مہلوک کے بھائی راشد نے کہاکہ کیرانہ کوتوالی اور داروغہ جی اس کے بھائی کو ایک معاملے میں اُٹھا کر لے گئے تھے یہ کیس فرضی تھا، کوتوالی اور داروغہ نے مل کر بھائی کی پٹائی کی جس سے اس کی موت ہوگئی، بھائی کی کمر اور پیروں میں پٹائی کے نشانات تھے جب پولس اسے لے گئی تھی تو ہم نے ڈی آئی جی اور آئی جی کو فوکس بھی کیا تھا۔
0 Comments