Latest News

جوہر یونیورسٹی میں پولیس فورس تعینات رہے گی:ہائی کورٹ۔

لکھنو: اعظم خان کے ستارے ان دنوں گردش میں ہیں۔ عدالتی فیصلے بھی لگاتار ان کے خلاف آرہے ہیں۔ دریں اثنا، الہ آباد ہائی کورٹ نے محمد علی جوہر یونیورسٹی میں تعینات پولیس فورس کو ہٹانے کا مطالبہ کرنے والی درخواست کو خارج کر دیا ہے۔ 
واضح رہے کہ جوہر یونیورسٹی کیمپس کے اندر بلدیہ کی صفائی کی مشین زمین کے نیچے دبی ہوئی ملنے کے بعد یونیورسٹی کے اندر پولیس اہلکار تعینات کر دیے گئے تھے۔پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کو منسوخ کرنے کے لیے الہ آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی، جس پر ہائی کورٹ نے اب اس درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ دراصل اس سال ستمبر کے مہینے میں رام پور میں مقامی میونسپل کارپوریشن کی مشینیں یونیورسٹی کے کیمپس میں مبینہ طورپر مٹی کے نیچے دبی ہوئی پائی گئی تھیں۔ یہ مشینیں صفائی ستھرائی کے لیے استعمال ہوتی تھیں۔ایس پی ایم ایل اے عبداللہ اعظم کے قریبی ہونے کا دعویٰ کرنے والے دو مشتبہ افراد کی گرفتاری کے بعد پولیس کی تفتیش میں ان مشینوں کا انکشاف ہوا۔قارئین کو یاد ہوگا کہ حال ہی میں الہ آباد ہائی کورٹ سے ہیٹ اسپیچ کیس میں بھی اعظم خان کے فیصلہ آیا تھا ۔ اعظم خان نے 2019 کے ہیٹ اسپیچ کیس میں جاری ٹرائل کو روکنے کے لیے درخواست دائر کی تھی، جسے ہائی کورٹ نے مسترد کر دیا ۔ اہم بات یہ ہے کہ اکتوبر 2022 میں رام پور کی خصوصی عدالت نے اعظم خان کو مجرم قرار دیتے ہوئے 3 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر