Latest News

دیوبند اور ناگل علاقہ میں بڑھے ڈینگو کے معاملے، حکومت کی ہدایات کے باوجود محکمہ صحت کی تیاریاں ناکافی۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہی موسمی بخار کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا ہے۔ تاہم تحصیل دیوبند کے تینوں سی ایچ سی کے انچارج علاقے میں ڈینگو اور چکن گنیا کو ماننے کو تیار نہیں۔حالانکہ دیوبند سمیت تحصیل کے علاقے میں بخار سے نصف درجن اموات ہو چکی ہیں لیکن دیوبند اور ناگل کے سی ایچ سی کے انچارج انہیں بخار یا ڈینگو اور چکن گونیا سے ہونے والی اموات ماننے کو تیار نہیں ہیں۔ محکمہ صحت کی جانب سے لگائے گئے میڈیکل کیمپوں میں تیار کی جانے والی سلائیڈز میں بھی ڈینگو کی علامات نہیں پائی گئیں۔ جبکہ پرائیویٹ ڈاکٹر ڈینگو کا علاج کر رہے ہیں۔ اتنا ہی نہیں پرائیویٹ ڈاکٹرز بخار کے متاثرین کو میرٹھ سمیت دیگر بڑے اسپتالوں میں ریفر کر رہے ہیں۔ سی ایچ سی انچارج ڈاکٹر اجے تیاگی نے بتایا کہ علاقے میں ڈینگو کا کوئی مریض نہیں ہے۔ ان کے مطابق سردی بڑھنے سے ڈینگو کا اثر خود ہی ختم ہو جاتا ہے۔ ناگل سی ایچ سی کے انچارج ڈاکٹر نتن کمار نے بتایا کہ اب تک گاو ¿ں چندینا کولی میں دو میڈیکل کیمپ لگائے گئے ہیں۔ لیکن کسی بھی سلائیڈ میں ڈینگو یا چکن گنیا جیسی علامات نہیں پائی گئیں۔ چندینہ کولی گاو ¿ں میں ہوئی خاتون کی موت کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ادھر ضلع بھر ڈینگوں کے مریضوں میں مسلسل اضافہ ہورہاہے، مزید چار ڈینگو کے مریض ملنے ضلع میں ڈینگوں کے مریضوں کی تعداد 112 ہوگئی ہے اور محکمہ صحت کی جانب سے ضلع میں ڈینگو کی روک تھام کے لیے کیے گئے انتظامات ناکافی ہوکر رہ گئے۔ ہر روز ڈینگو کے نئے مریض سامنے آ رہے ہیں،کئی دیہی علاقوں میں اموات کی خبریں ملنے کے بعد بھی روک تھام کے لیے خصوصی انتظامات نہیں کیے جا رہے۔ یہ وہ صورتحال ہے جب حکومت ڈینگو کے حوالے سے بہت سخت ہے۔چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر سنجیو مانگلک نے کہا کہ ڈینگو کی روک تھام کے لیے مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں۔ جہاں ڈینگو کے مریض پائے جارہے ہیں، محکمہ صحت کی ٹیم بھیج کر آس پاس رہنے والے لوگوں کے نمونے لیے جارہے ہیں۔ گورنمنٹ میڈیکل کالج اور ایس بی ڈی ڈسٹرکٹ ہسپتال کی پیتھالوجی میں ایلیسا مشین سے ڈینگو کا ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر