Latest News

کابل پر ماسکواجلاس: ہندوستان نے بھی افغان فنڈ کو غیر منجمد کرنے کی حمایت کی۔

ماسکو: ہندوستان نے افغانستان کے بارے میں ماسکو فارمیٹ کے اجلاس کے بعد ایک مشترکہ بیان پر دستخط کیے ہیں، جس میں اس ملک میں دیگر ممالک کی طرف سے تعمیر کردہ فوجی بنیادی ڈھانچے کی تنصیبات کو "ناقابل قبول" قرار دیا گیا ہے۔ ہندوستان نے 13 دیگر ممالک کے ساتھ مل کر امریکہ سے کہا ہے کہ وہ افغانستان کے اثاثوں کو غیر منجمد کر دے تاکہ اس کی معیشت کی مدد کی جا سکے جو گزشتہ سال کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد سے تباہ ہو چکی ہے۔ اس معاملے پر بدھ کو روس کی قیادت میں ماسکو فارمیٹ مذاکرات کے چوتھے اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا۔تاہم امریکہ نے مذاکرات میں شرکت نہیں کی اور نہ ہی طالبان کے نمائندے موجود تھے۔ بھارت اور روس کے علاوہ چین، پاکستان، ایران، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان سمیت دیگر ممالک نے مذاکرات میں حصہ لیا۔ قطر، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور ترکی کے نمائندے بھی موجود تھے۔شریک ممالک نے طالبان سے یہ بھی کہا کہ افغانستان میں ’’تیسرے ممالک‘‘ کی فوجی بنیادی تنصیبات کا قیام ’’ناقابل قبول‘‘ ہے۔ "افغانستان میں 20 سالہ فوجی موجودگی کی ذمہ دار افواج کو افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کیے بغیر عام افغانوں کی فلاح و بہبود کے لیے افغان معیشت کی تعمیر نو کے لیے بنیادی مالی بوجھ اٹھانا چاہیے۔روسی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری مشترکہ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ "افغان معاشرے کے تمام طبقات نے مشترکہ طور پر درخواست کی ہے کہ امریکہ بیرون ملک اثاثوں کو غیر منجمد کرے اور بلاک شدہ افغان قومی ذخائر کی رہائی کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائے۔زیادہ تر وفود نے امریکہ – نیٹو کی موجودگی کے سالوں کے دوران افغان عوام کو پہنچنے والے نقصان کی تلافی کے لیے کال کرنے پر اتفاق کیا۔نئی دہلی کی نمائندگی وزارت خارجہ کے پاکستان-افغانستان-ایران ڈویژن کے جوائنٹ سیکرٹری جے پی سنگھ نے کی۔ بات چیت کے موقع پر سنگھ نے شرکت کرنے والے ممالک کے خصوصی ایلچی برائے افغانستان کے ساتھ بھی بات چیت کی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر