سہارنپور: سمیر چودھری۔
کیرانہ اسمبلی حلقہ سے سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے چودھری ناہید حسن سہارنپور کے سرساوہ میں سڑک جام کرنے کے ایک 10 سال پرانے معاملے میں جمعہ کو سہارنپور کی عدالت میں پیش ہوئے، جہاں عدالت نے سماعت کرتے ہوئے اس معاملہ میں اگلی تاریخ 25 نومبر مقرر کی ہے۔ ناہید حسن کو پولیس چترکوٹ جیل سے سہارنپور لائی تھی۔
جولائی 2012 میں ناہید حسن نے اپنے حامیوں کے ہمراہ سرساوہ میں قبرستان کے تنازعہ کو لیکر دو فریق کے درمیان ہوئے جھگڑے کے بعد سڑک جام کرکے احتجاج کیا تھا، جس کے سبب راہگیروں اور کانوڑیوں کو دشواری ہوئی تھی،اس معاملہ میں پولیس نے ناہید حسن سمیت 11 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ اس کیس میں سبھی کو 2013 میں ضلع عدالت سے ضمانت مل گئی تھی لیکن ناہید حسن عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے ،جس کے سبب اس معاملہ میں بھی انہیں ابھی تک ضمانت نہیں ملی ہے۔اس معاملے میں وہ جمعہ کو سہارنپور کے ایم پی۔ ایم ایل اے کورٹ میں پیش ہوئے۔ اے سی جے ایم کے میانک پرکاش نے عدالت میںسماعت کی۔ عدالت نے اس معاملے میں اگلی تاریخ 25 نومبر مقرر کی ہے۔ عدالت میں پیشی کے دوران ناہید حسن کے وکیل نے بتایا کہ وہ اس معاملے پر اعتراض داخل کرنے آئے تھے، اس دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ناہید حسن نے کہا کہ میں کسی بھی معاملے میں کچھ نہیں کہوں گی۔ میں عدالت کا احترام کرتا ہوں اور جو بھی عدالت کا فیصلہ ہو گا اسے قبول کیا جائے گا۔ عدالتی کارروائی کے بعد پولیس ناہید حسن کو ساتھ لیکر چترکوٹ جیل روانہ ہوگئی۔واضح رہے کہ گینگسٹر سمیت متعدد معاملوں میں ناہید حسن چتر کوٹ جیل میں بند ہیں،انہیں حال میں مظفرنگر جیل سے چتر کوٹ جیل بھیجا گیاہے۔
0 Comments