Latest News

گجرات اسمبلی الیکشن کے مرحلے میں۵۹ فیصد پولنگ، ۱۹؍ اضلاع کی ۸۹ سیٹوں کے ۷۸۸ امیدواروں کی قسمت ای وی ایم میں بند، دوسرے مرحلے کے لیے۵؍دسمبر کو ووٹنگ، ۸؍ دسمبر کو ہماچل پردیش کے ساتھ نتائج کا اعلان۔

احمد آباد: گجرات اسمبلی الیکشن کا پہلا مرحلہ شام پانچ بجے مکمل ہوگیا ا سطرح ۱۹ اضلاع کی ۸۹ سیٹیوں کےلیے میدان میں اترے ۷۸۸ امیدواروں کی قسمت ای وی ایم میں قید ہوگئی ہے، پہلے مرحلے میں تقریباً ۵۹ فیصد سے زیادہ لوگوں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ حالانکہ فائنل اعدادوشمار خبر لکھے جانے تک الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری نہیں ہوئے تھے۔ سوراشٹر کچھ میں صرف ۴۲ فیصد ووٹنگ ہوئی، وہیں جنوبی گجرات میں ۵۶ فیصد ووٹنگ کا تناسب درج کیاگی اہے اس طرح سوراشٹر میں جنوبی گجرات کے مقابلے ۱۴ فیصد سے کم ووٹ ڈالے گئے۔ یہاں کے ۱۲ اضلاع میں صرف موربی میں ہی ۵۳ اعشاریہ ۷۵ فیصد ووٹ پڑے ہیں، باقی دیگر اضلاع میں اب تک ۵۰ فیصد سے بھی کم ووٹنگ ہوئی ہے اس طرح پاٹیدار اکثریتی علاقوں میں ووٹنگ کے کم تناسب نے امیدواروں کو تذبذب میں ڈال دیا ہے۔ بتادیں کہ ۱۸۲ سیٹوں کےلیے ہورہے اس اسمبلی انتخاب کے دوسرے مرحلے کےلیے ۹۳ سیٹوں پر ۵؍ دسمبر کو ووٹنگ ہوگی، نتائج کا اعلان ۸؍دسمبر کو یعنی ہماچل پردیش اسمبلی الیکشن کے نتائج کے ساتھ ہی آئے گا۔ ریاست میں اس بار6.4لاکھ افراد پہلی بار ووٹ کررہے ہیں، دوسرے مرحلے کےلیے گجرات میں انتخابی مہم ۳؍ دسمبر بروز سنیچر ختم ہوجائے گی۔ قبل ازیں پولنگ شروع ہونے کے فوراً بعد عام آدمی پارٹی کے گجرات ریاستی صدر گوپال اٹالیہ نے سست ووٹنگ کا الزام لگایاتھا۔ انہوں نے ٹوئٹ کر کے کہا کہ کتارگام علاقے میں جان بوجھ کر سست روی سے ووٹنگ کرائی گئی۔ الیکشن کمیشن کو صرف بی جے پی کے غنڈوں کے دباؤ میں اس طریقے سے کام کرنا ہے تو پھر آپ الیکشن کیوں کراتے ہیں؟ پوری ریاست میں ووٹروں کا اوسط 3.5 فیصد تھا، لیکن کتارگام میں صرف 1.41 فیصد ہی پولنگ ہو پایا تھا انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا  اس چھوٹے بچے کو ہرانے کے لئے اتنا نیچے مت گرو۔ گجرات اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں نوجوانوں کے ساتھ ساتھ بزرگوں میں بھی جوش و خروش دیکھا گیا۔ ایک 100 سالہ خاتون کامو بین لالہ بھائی پٹیل نے عمرگام میں پولنگ بوتھ پہنچ کر اپنا ووٹ ڈالا۔ دوسری جانب دن بھر انتخابی ہنگامہ آرائی کے درمیان کئی اہم لیڈران نے بھی اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ ان میں گجرات حکومت کے وزیر پورنیش مودی نے سورت کے ایک پولنگ بوتھ پر اپنا ووٹ ڈالا۔ دوسری طرف کانگریس امیدوار ارجن موڈھواڈیا نے پوربندر میں اپنا ووٹ ڈالا۔ پہلے مرحلے میں ہی گجرات بی جے پی کے صدر سی آر پاٹل نے سورت میں اپنا ووٹ ڈالا۔وہیں، سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈر وجے روپانی نے راجکوٹ میں اپنا ووٹ ڈالا۔ ان کے علاوہ بی جے پی امیدوار کانتی لال امرتیا نے موربی کے نیل کنٹھ ودیالیہ کے پولنگ اسٹیشن پر اپنا ووٹ ڈالا۔ بی جے پی نے یہاں سے ٹکٹ کاٹ کر موجودہ ایم ایل اے کو موقع دیا ہے۔ امریلی میں کانگریس امیدوار پریش دھانانی سائیکل پر سلنڈر لے کر ووٹ ڈالنے پہنچے۔بی جے پی امیدوار اور کرکٹر رویندر جڈیجہ کی اہلیہ ریوابا جڈیجہ نے راجکوٹ میں اپنا ووٹ ڈالا۔ ریوابا جام نگر نارتھ سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔ اس دوران عآپ امیدوار الپیش کتھیریا نے سورت کے ایک پولنگ بوتھ پر اپنا ووٹ ڈالا۔ مرکزی وزیر مملکت برائے ریلوے درشنا جردوش نے سورت میں اپنا ووٹ ڈالا۔ مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے اپنے خاندان کے ساتھ ووٹ ڈالا۔گجرات اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں آج ہونے والی ۸۹ سیٹوں میں سے ۲۰۱۷کے اسمبلی انتخابات میں ۴۸سیٹوں پر بی جے پی نے کامیابی حاصل کی تھی، جبکہ ۴۰سیٹوں پر کانگریس اور ایک سیٹ پر آزاد امیدوار نے کامیابی حاصل کی تھی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر