Latest News

سوشلسٹ لیڈر شرد یادو کی سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسومات ادا۔

بھوپال: سوشلسٹ لیڈر ، جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے سابق قومی صدر اور سابق مرکزی وزیر شرد یادو ہفتہ کی شام مدھیہ پردیش کے نرمداپورم ضلع میں ان کے آبائی گاؤں آنکھمئو میں سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسومات ادا کی گئیں۔ ان کی بیٹی شبھانگینی اور بیٹے شانتنو نے مکھاگنی دی۔ قبل ازیں پولیس نے گارڈ آف آنر دیا۔اس سے پہلے شرد یادو کی باڈی کو ہفتہ کی دوپہر ایک چارٹرڈ طیارے کے ذریعے دہلی سے بھوپال لایا گیا تھا۔ وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان، سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ، بی جے پی کے ریاستی صدر وی ڈی شرما، کانگریس ایم ایل اے اور سابق وزیر پی سی شرما اور کچھ دیگر معززین نے یہاں راجا بھوج ہوائی اڈے پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر دگ وجے سنگھ کے بیٹے اور سابق ریاستی وزیر جے وردھن سنگھ اور کانگریس کے ضلع صدر کیلاش مشرا اور دیگر عوامی نمائندے موجود تھے۔اس کے بعد شرد یادو کی باڈی تقریباً تین بجے بھوپال سے سڑک کے راستے آنکھمئو پہنچی۔ جیسے ہی شرد یادو کی باڈی ان کے آبائی گاؤں آنکھمئو پہنچی، اہل خانہ کے آنسو نکل آئے۔ یہاں لوگوں نے  جب تک سورج- چاند رہے گا، شرد تیرا نام رہے گا۔ شرد یادو امر رہے امر رہے کے نعرے لگائے گئے۔ مرکزی وزیر پرہلاد پٹیل سمیت کئی قدآور رہنما انہیں خراج عقیدت پیش کرنے آنکھمئو پہنچے تھے۔ شرد یادو کا آخری سفر ان کے آبائی گاؤں سے شام چار بجے شروع ہوا۔ آخری سفر میں سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ اور دیگر عوامی نمائندے، عہدیدار اور ہزاروں عام شہری موجود تھے۔ آخری یاترا شام ساڑھے چار بجے شمشان گھاٹ پہنچا، جہاں پولیس نے گارڈ آف آنر دیا۔ اس کے بعد شام تقریباً پانچ بج کر دس منٹ شرد یادو کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ ان کی بیٹی شبھانگینی اور بیٹے شانتنو نے مکھاگنی دی۔غور طلب ہے کہ بزرگ سماجوادی لیڈر شرد یادو کا جمعرات کو گروگرام کے ایک نجی اسپتال میں علاج کے دوران 75 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا تھا۔ شرد یادو کو بیماری کی وجہ سے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ان کے انتقال پر ملک بھر کے رہنماؤں نے دکھ کا اظہار کیا۔ شرد یادو اصلاً مدھیہ پردیش کے نرمداپورم ضلع کے آنکھمئو گاؤں کے رہنے والے تھے، جب کہ ان کی سیاسی زمین مدھیہ پردیش کے ساتھ ساتھ اتر پردیش اور بہار میں بھی رہی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر