مرادآباد: سماجوادی پارٹی کے سینیئر رہنما شفیق الرحمان برق نے دارالعلوم دیوبند کے ذریعہ طلبہ کے لئے لازمی طور پر داڑھی رکھنے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ داڑھی رکھنا اسلام میں جائز ہے اور اگر دارالعلوم دیوبند کی انتظامیہ نے طلبہ کو داڑھی رکھنے کا حکم دیا ہے تو یہ درست ہے۔
دراصل یوپی کے سہارنپور میں واقع دارالعلوم دیوبند کے شعبہ تعلیم کے ناظم مولانا حسین احمد ہریدواری نے حال ہی میں ایک حکم نامہ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مدرسے میں پڑھنے والے طلباء اپنی داڑھی نہیں منڈوائیں گے اور اگر طلباء نے داڑھی منڈوائی تو انہیں مدرسہ سے نکال دیا جائے گا۔ مولانا کے اس بیان کی سنبھل کے ایس پی ایم پی ڈاکٹر شفیق الرحمان نے تائید کی ہے۔ سماج وادی پارٹی کے ایم پی شفیق الرحمان برق نے کہا ہے کہ مولانا حسین احمد نے جو بھی کہا ہے وہ صحیح ہے کیونکہ یہ شریعت کا معاملہ ہے اور علمائے اکرام ہم سے زیادہ جانتے ہیں، یہ حکم شریعت کے مطابق ہے اور داڑھی رکھنا اسلام میں کہا گیا ہے۔ اگر مولانا حسین احمد داڑھی رکھنے کا کہہ رہے ہیں تو یہ شریعت کا مسئلہ ہے اور شریعت کے معاملے میں کوئی مداخلت نہیں کر سکتا، اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم پر عمل کرنا اور اس کے مطابق اپنی زندگی گزارنا ہے۔ زندگی میں دوسری چیزیں بھی ضروری ہیں، داڑھی رکھنے کا اسلام میں بھی حکم ہے۔ اس لیے داڑھی رکھو۔ سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ برق نے کہا کہ یہ بریلویوں اور دیوبند کا مسئلہ نہیں ہے، یہ اسلام کا مسئلہ ہے اور سب اللہ اور اللہ کے رسول کے حکم کو مانتے ہیں، سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمان نے کہا کہ اگر دارالعلوم دیوبند نے داڑھی رکھنے کی بات کہی ہے تو صحیح کہا ہے۔
سمیر چودھری۔
0 Comments