Latest News

جمعیۃ کی قانونی چارہ جوئی، دہلی فسادمعاملہ میں ۹ مسلم ملزمین مقدمہ سے بری۔

نئی دہلی: دہلی فسادات معاملے میں خصوصی سیشن عدالت یکے بعد دیگرے ملزمین کو پولس کی ناقص تفتیش اور ناکافی ثبوت و شواہد کی بنیاد پر مقدمہ سے بری کردیاہے، گذشتہ دنوں ہی عدالت نے 9/ مسلم نوجوانوں کو مقدمہ سے بری کردیا تھا، آج عدالت نے ایف آئی آر نمبر 40/2020 پولس اسٹیشن گوکلپوری میں فیصلہ صادر کرتے ہوئے ملزمین محمد شاہنوازشانو،آزاد، شیخ پرویز و دیگر ملزمین کو نا کافی ثبوت وشواہد کی بنیاد پر مقدمہ سے بری کردیا۔دہلی فساد معاملے کی سماعت کرنے والے کرکاڈومہ سیشن عدالت کے جج پولاستیہ پرمچالا نے نا کافی ثبوت و شواہد اور ناقص تفتیش کی بناء پر 9/ مسلم نوجوانوں کو مقدمہ سے بری کردیا۔ مقدمہ سے بری ہونے والے تین ملزمین کو جمعیۃ علماء ہند(ارشد مدنی) نے قانونی امداد فراہم کی۔ آج سیشن عدالت نے زبانی فیصلہ میں ملزمین کو بری کیئے جانے کا حکم جاری کیا، عدالت نے کن وجوہات کی بنیاد پر ملزمین کو بری کیا اس کی تفصیلات نہیں مل سکی، فیصلہ کی نقول وکلاء کو ملنے کے بعد ہی یہ پتہ چلے گا کہ عدالت نے ملزمین کے حق میں فیصلہ کیوں دیا۔ حالانکہ گذشتہ ماہ اسی عدالت نے دوسرے مقدمات میں انہیں ملزمین کو گواہ استغاثہ کے بیانات میں تضاد کا فائدہ دیتے ہوئے بری کردیا تھا۔ اس مقدمہ میں استغاثہ نے کل 10/ سرکاری گواہوں کو عدالت میں ملزمین کے خلاف گواہی دینے کے لیئے پیش کیا تھالیکن عدالت نے ان کی گواہی کو قبول کرنے سے انکار کردیا اور ملزمین کو مقدمہ سے بری کردیا۔ ملزمین پر تعزیرات ہند کی دفعات 147,148,149,436, 427 (فسادات برپا کرنا،گھروں کو نقصان پہنچانا،غیر قانونی طور پر اکھٹا ہونا)اور پی ڈی پی پی ایکٹ کی دفعہ 3,4 کے تحت مقدمہ قائم کیا گیا تھا۔ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے مقرر کردہ وکیل ظہیر الدین بابر چوہان اور ان کے معاون وکلاء نے الزامات پر بحث کی تھی اور سرکاری گواہوں سے جرح بھی کی تھی جس کے نتیجے میں ملزمین کو مقدمہ سے بری کیا گیا۔ واضح رہے کہ جمعیۃ علماء ہند کی کوششوں سے دہلی فساد میں مبینہ طور پرماخوذ 92مسلم ملزمان کی ضمانتیں منظور ہوچکی ہیں جمعیۃ علماء ہند کے وکلاء کا پینل کل 139 مقدمات دیکھ رہا ہے جس میں دو درجن سے زائد ملزمین بری ہوچکے ہیں۔یہ پہلا موقع نہیں جب ناکافی ثبوت و شواہد کی بنیاد پر عدالت نے مسلم نوجوانوں کو مقدمہ سے بری کیا ہو، اس سے قبل بھی دہلی ہائی کورٹ نے چار ملزمین کو مقدمہ شروع ہونے سے قبل ہی ڈسچارج کردیا تھا جبکہ سیشن عدالت نے چار مختلف مقدمات میں 22/ ملزمین کو مقدمہ کی سماعت مکمل ہونے کے بعد بری کیا تھا۔دہلی فسادات کی سماعت کرنے کے لیئے خصوصی سیشن عدالت کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جو تیز رفتاری سے مختلف مقدمات کی سماعت کررہی ہے، بیشتر مقدمات میں ملزمین پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے اور گواہوں کے بیانات قلمبند کیئے جارہے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر