Latest News

گیا میں ہجومی تشدد مسلم نوجوان جاں بحق، چوری کا الزام لگا کر پٹائی تین نوجوانوں کی پٹائی، دو شدید زخمی۔

پٹنہ: گیا ضلع کے بیلاگنج تھانہ حلقہ میں پپرا ، ڈیہا اور برینی گاوں کے کچھ لوگوں کے ذریعے تین مسلم نوجوانوں کو بے رحمی سے پیٹا گیا ہے- اس واقعہ میں کوری سرائے گاوں کے رہنے والے محمد بابر موت ہوگئی ہے، جبکہ دو نوجوان محمد ساجد ولد محمد صابر اور محمد رکن الدین ولد محمد زاہد شدید طور پر زخمی ہیں ، ان دونوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ،دونوں انوگرہ نارائن ہسپتال میں زیر علاج ہیں- محمد بابر کا پوسٹ مارٹم کراکر پولیس کے ذریعے میت لواحقین کو سپردکردی گئی ہے۔ اطلاع کے مطابق جس گاؤں میں واردات انجام دی گئی ہے وہ ہندو آبادی والے گاوں ہیں، ہجومی تشدد کا واقعہ چوری کا مبینہ الزام لگا کر انجام دیا گیا ہےاس حوالے سے ایس ایس پی آشیش کمار بھارتی نے کہاکہ واردات کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی، تفتیش جاری ہے، تاہم ابتدائی طور پر یہ باتیں سامنے آئی ہیں کہ چوری کا معاملہ تھا ۔جبکہ محمدبابر کے ماموں افروز عالم نے بتایا کہ واردات سازش کے تحت انجام دی گئی ہے، انکا بھانجہ کلکتہ میں ایک ہوٹل میں کام کرتا تھا، گزشتہ دنوں سے وہ گاوں میں تھا، واردات کیسے اور کیوں انجام دی گئی یہ واضح نہیں ہے ،زخمیوں کے بیان سے معاملہ واضح ہوگا لیکن جو گاوں والوں کا دعوی ہے کہ چوری کی غرض سے یہ آئے تھے وہ غلط اور بے بنیاد ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آج جمعرات کو ہی انکا بھانجہ محمد بابر اپنے دوست ساجد کے ساتھ کلکتہ جانے والا تھا اور اسی لیے وہ گزشتہ رات ہوٹل میں کام کے لیے مزدور کو لے جانے کے لیے بات کرنے گیا تھا لیکن وہاں پر چوری کا الزام لگا کر اس کا قتل کردیا گیا ہے۔ پولیس اس معاملے پر منصفانہ جانچ کرکے کاروائی کرے انہوں نے کہاکہ اگر منصفانہ جانچ ہوئی تو حقیقت سامنے آئیگی اور قصوروار کیفرکردار تک پہنچیں گے۔ایس ایس پی آشیش کمار بھارتی نے کہا کہ ابتدائی طور پر جوباتیں سامنے آئی ہیں اس میں یہ کہ تینوں بیلاگنج تھانہ حلقہ میں کسی گاؤں میں مجرمانہ واردات کو انجام دینے گئے تھے، گاؤں والوں کے ذریعہ مارپیٹ کا واقعہ انجام دیا گیا جس میں ایک شخص کی موت ہو گئی ہے۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی اور زخمیوں کو علاج کرانے ہسپتال بھیجا اس معاملے میں ابھی لواحقین کی طرف سے تحریری شکایت درج نہیں کرائی گئی ہے۔ تحریری شکایت ملنے کے بعد آگے کی کاروائی کی جائے گی انہوں نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ پر امن رہیں ،پولیس آگےکی کارروائی کرے گ،ی اگر کوئی معاملہ ہو تو اس کی اطلاع پولیس کو دیں نہ کہ قانون کو اپنے ہاتھ میں لیں اگر کوئی قانون کو ہاتھ میں لیکر کشیدگی پیدا کرتا ہے تو ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس تمام پہلوؤں پر تفتیش کر رہی ہے اطلاع کے مطابق کچھ سامان بھی ان کے پاس سے برآمد ہوئے ہیں۔واضح ہوکہ گزشتہ رات دو بجے کے قریب بیلاگنج تھانہ حلقہ کے کوری سرائے گاوں کے تینوں نوجوانوں کے ساتھ تین گاوں کے لوگوں نے بے رحمی سے پیٹنے کے واقعہ کوانجام دیا تھا ، ہجومی تشدد کے شکار نوجوان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ مزدور سے ملنے گئے تھے اور انکی فون پر بات بھی ہوئی تھی ، محمد بابر کے ماموں افروز عالم نے کہاکہ پولیس کا دعویٰ بے بنیاد ہے انکے بھانجے پر کسی طرح کا مجرمانہ واردات کو لیکر مقدمہ درج نہیں ہے ساجد اور بابر کلکتہ میں بریانی کا ہوٹل چلا تے تھے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر