Latest News

مسلم ایشوز پر سیاسی پارٹیوں کے منہ پر تالے، بڑی منصوبہ بندی کی ضرورت:سلمان خورشید۔

ممبئی: ۲۰۲۴ کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے سینئر کانگریس لیڈر اور سابق وزیر خارجہ سلمان خورشید نے اپنی پارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کو یقین دلائیں کہ جو کچھ ان کے ساتھ ہو رہا ہے وہ کانگریس کے دور حکومت میں نہیں ہوگا۔یہ بیان، جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، 27 فروری کو پریس کلب آف انڈیا کے ایک پروگرام میں دیا گیا تھا۔ یہ تقریب دہلی فسادات کی تیسری برسی کے موقع پر اور خالد سیفی، عمر خالد اور دیگر جیسے سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرنے کے لیے تھی۔جنتا دل (یونائیٹڈ) کے ترجمان کے سی تیاگی، راجیہ سبھا ایم پی اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) لیڈر منوج کمار جھا، سیاسی کارکن یوگیندر یادو، راجیہ سبھا کے سابق رکن محمد ادیب اور جیل میں بند کارکن خالد سیفی کی اہلیہ نرگس سیفی نے بھی شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کیا۔کلیرین انڈیا کے مطابق سلمان خورشید نے کہا”میری پارٹی جو کچھ ہوا اس سے پریشان ہے۔ میں اپنی پارٹی (کانگریس) اور دیگر تمام پارٹیوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ کھل کر کہیں کہ اگر ہم اقتدار میں آئے تو ایسا نہیں ہوگا۔ یہ بات ہندوستان میں آج تک کسی نے نہیں کہی۔ ایسا ہونے سے روکنے کے لیے، ہمیں ایک لائن آف ایکشن تیار کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ شہریوں کے حقوق کا چارٹر تیار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ پولیس انسانی حقوق کی اس طرح کی خلاف ورزیوں میں ملوث نہ ہو۔ خورشید نے کہا، "سیاسی جماعتیں کھل کر یہ نہیں کہہ سکتیں کہ وہ اپنے دور حکومت میں ایسا نہیں ہونے دیں گی۔”انہوں نے کارکنوں سے کہا کہ وہ تمام حکومتوں کے تحت حقوق کی پامالی کو روکنے کے لیے ایک عظیم حکمت عملی تیار کریں۔ انہوں نے فروری 2020 میں قومی دارالحکومت کو ہلا دینے والے فسادات کے سلسلے میں دہلی پولیس کے ذریعہ گرفتار کیے گئے کارکنوں کے لئے اپنی حمایت کا اظہار کیا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر