Latest News

عتیق احمد کےتیسرے بیٹے پرانعامی رقم میں اضافہ۔

لکھنو:  سابق رکن پارلیمان عتیق احمد کے تیسرے بیٹے اسد پر اترپردیش پولیس نے پہلے سے مقرر کردہ میں میں اضافہ کا اعلان کیا ہے ، دراصل حکومت کی جانب سے عتیق احمد، ان کے چھوٹے بھائی خالد عظیم عرف اشرف اور عتیق احمد کے دو بیٹوں پر انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔ عتیق احمد کے تیسرے بیٹے اسد احمد کو اتر پردیش کے ساتھ ساتھ دیگر ریاستوں کی پولیس بھی تلاش کر رہی ہے۔ پولیس اور ایس ٹی ایف دو ہفتوں سے مفرور اسد تک پہنچنے میں ناکام ہے۔ ایسے میں امیش پال قتل کیس کے ملزم اسد پر ڈی جی پی نے ڈھائی لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس نے اس قتل میں ملوث دیگر چار شوٹروں گڈو مسلم، صابر، ارمان اور غلام پر ڈھائی لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔عتیق احمد کے بیٹے اسد احمد کا نام بھی 24 فروری کو پریاگ راج میں ہوئے امیش پال قتل کیس میں ملوث شوٹروں میں شامل ہے۔ اس پورے واقعے کے دوران کالے کپڑوں میں سفید کار سے باہر نکلنے والے اسد احمد نے اُمیش پال اور پولیس والوں کو بھاگنے کے بعد گولی مار دی، واقعہ کے بعد اسد گاڑی اور کپڑے بدل کر فرار ہو گیا۔ یوپی پولیس اور ایس ٹی ایف اسے پنجاب سے لے کر بہار اور بنگال تک تلاش کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ اسد کے نیپال فرار ہونے کا امکان ہے۔ اس کے تحت پولیس نیپال سے متصل سرحد کی مسلسل نگرانی کر رہی ہے۔ اسد کے خلاف درج ہونے والے مقدمے نے اسے اپنے خاندان کا سب سے بڑا انعامی بدمعاش بنا دیا ہے۔ادھر یوپی کے ڈی جی پی نے اسد اور اس کے ساتھ اس واقعے میں ملوث چار دیگر شوٹروں پر ڈھائی لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔ جہاں 2005 میں ایم ایل اے راجو پال کے قتل کے بعد بی ایس پی کے دور حکومت میں عتیق احمد پر 20000 روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا، وہیں 2018 میں راجو پال کے قتل کیس میں ان کے چھوٹے بھائی خالد عظیم عرف اشرف پر ایک لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔ ساتھ ہی سی بی آئی نے تین سال قبل عتیق احمد کے بڑے بیٹے عمر پر دو لاکھ کے انعام کا اعلان کیا تھا۔ عمر کے خلاف لکھنؤ کے ایک بلڈر کو اغوا کرنے اور اسے دیوریا جیل لے جانے اور عتیق احمد کو مارنے کے ساتھ ساتھ دھمکیاں دینے اور بھتہ مانگنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔اسی طرح سال 2022 میں عتیق احمد کے دوسرے بیٹے علی احمد پر پریاگ راج پولیس نے 50 ہزار روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔ علی احمد کے خلاف بھتہ مانگنے، حملہ کرنے، دھمکیاں دینے اور جان سے مارنے کی کوشش کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر