Latest News

دیوبند میں ٹرانسفارمر بدلتے وقت کرنٹ لگنے سے بجلی ملازم کی موت، بجلی گھر پر اہل خانہ اور گاؤں والوں کا احتجاج، معاوضہ کامطالبہ۔

 دیوبند: سمیر چودھری۔
 کوتوالی علاقہ کے بچٹی گاؤں میں ٹرانسفارمر بدلتے وقت معاہد ہ ملازم کی کرنٹ لگنے سے موت ہو گئی۔ جبکہ اس کے ساتھ کام کرنے والے دو ملازم بھی شدید زخمی ہو گئے۔ جنہیں علاج کے لیے ہائر کیئر سینٹر ریفر کر دیا گیا۔محمود پور گاؤں کا رہنے والا سونو (32) بچٹی بجلی گھر میں لائن مین کے طورپر کام کرتا تھا۔ ہفتہ کی شام وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ شٹ ڈاؤن لینے کے بعد پچھلے کئی دنوں سے خراب پڑے ٹرانسفارمر کو بدلنے کے لیے بچٹی گاؤں گیا۔ سونو ابھی لائن پر کام کر رہا تھا کہ اچانک تاروں میں کرنٹ آگیا۔ جس میں سونو بری طرح جھلس گیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی رشتہ دار موقع پر پہنچ گئے اور سونو کو علاج کے لیے ناگل میں واقع سی ایچ سی میں داخل کرایا۔ جہاں سے ان کی تشویشناک حالت کے پیش نظر انہیں رشی کیش ایمس اسپتال ریفر کیا گیا۔ لیکن اس نے راستے میں ہی دم توڑ دیا۔ سونو کی موت سے گھر والوں میںکہرام مچ گیا۔ ایکس ای این نے بتایا کہ اس معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے کہ شٹ ڈاؤن کے بعد لائٹ کیسے شروع ہوئی۔ سونو تنہا اپنے خاندان کی کفالت کرتاتھا، اس واقعہ سے پورے گاؤں میں غم کا ماحول ہے۔پولیس نے متوفی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ اتوار کو خاندان کے لوگ محمود پور اور دیگر دیہات کے لوگوں کے ساتھ کھیڑا مغل پاور ہاؤس پہنچے اور سڑک جام کر دی۔ متوفی کے لواحقین کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے گاؤں والوں نے شٹ ڈاؤن بعد لائن کھولنے والے ایس ایس او کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ گاؤں کے پردھان پہل سنگھ، پردھان اسام سنگھ، بچٹی پردھان مومن، پربھاکر اور وجیندر کمار نے بتایا کہ متوفی کے تین معصوم بچے ہیں، جن میں سے ایک معذور لڑکی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی برہمی کا اظہار کیا کہ اتنے بڑے حادثے کے بعد کوئی افسر موقع پر نہیں پہنچا۔ گاؤں کے لوگ پاور ہاؤس پر کھڑے ہو کر بجلی کے حکام کو موقع پر بلانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر