ایڈیشنل سیشن جج سہارنپور للت نارائن جھا نے تھانہ ناگل کے رہنے والے تین سگے بھائیوں سمیت چار لوگوں کو 12 سال گاو ¿ں میں ہوئے رنویر کے قتل کا مجرم قرار دے کر عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ ان پر30-30 ہزار روپیہ کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔اسسٹنٹ گورنمنٹ ایڈوکیٹ سونویر سنگھ نے بتایا کہ 19 مارچ 2011 کو دیوبند کے علاقہ کے تھانہ ناگل کے گاو ¿ں پیرڑکے رہنے والے رنویر کا گاو ¿ں کے رہنے والے جاوید کے ساتھ جھگڑاہوگیا تھا، پردھانی کے الیکشن کو لیکر دونوں فریق کے درمیان رنجش تھی،جس کو لیکر رنویر فریق اور جاوید فریق میں تصادم میں ہوگیا،جس میں گولی لگنے سے رنویر سنگھ کی موقع پر موت ہوگئی ،جس کا الزام جاوید،اس کے بھائی ندیم اور مناّ کے علاوہ بوا کے بیٹے ارشد ساکن خان عالم پورہ سہارنپور پر لگتے ہوئے متوفی کے بیٹے ارون نے تھانہ ناگل میں مقدمہ درج کرایا تھا۔ تفتیش کے بعد پولیس نے جاوید، ندیم، منا اور ارشد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی۔ کیس کی سماعت کے بعد عدالت نے شواہد اور گواہوں کی بنیاد پر سبھی چاروں کو مجرم قرار دیتے ہوئے جاوید، ندیم، منا اور ارشد کو مختلف دفعات کے تحت عمر قید اور تیس تیس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ چاروں ملزمان ضمانت پر تھے جنہیں سزا کافیصلہ آنے کے بعد دوبارہ جیل بھیج دیاگیا۔وہیں اس معاملہ میں جاوید فریق کی جانب سے کراس کیس میں رنویر فریق پر الزام لگایا گیا تھا کہ رنویر فریق نے جاوید کے بھائی نوید کو گولی ماری تھی۔ جس کی وجہ سے نوید شدید زخمی ہو گیا اور ہسپتال لے جاتے ہوئے اسی دن نوید کی موت ہو گئی۔ اس معاملہ میں عدالت نے کیس کی سماعت کے بعد شواہد، حالات اور گواہوں کی بنیاد پر تمام ملزمان کو بری کر دیا۔
0 Comments