Latest News

ممبران پارلیمنٹ واسمبلی کی نااہلی کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچا،قانون ختم کرنے کا مطالبہ۔

نئی دہلی: سورت کی عدالت نے راہل گاندھی کو ہتک عزت کے مقدمے میں قصوروار ٹھہرایا اور انہیں 2 سال کی سزا سنائی۔ جس کے بعد کانگریس لیڈر کی پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخ کر دی گئی ہے ۔ اب رکنیت ختم کرنے کی شق کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔ کیرالہ کی رہنے والی ابھا مرلی دھرن نے راہل گاندھی کے کیس کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔درخواست میں خاتون نے مطالبہ کیا ہے کہ عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعہ 8(3) کو غیر آئینی قرار دیا جائے۔ بتادیں کہ راہل گاندھی، جو کیرالہ کی وائناڈ پارلیمانی سیٹ کی نمائندگی کررہے ہیں، کو جمعہ (24 مارچ) کو لوک سبھا کی رکنیت کے لیے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ لوک سبھا سکریٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ان کی نااہلی کا حکم 23 مارچ سے لاگو ہوگا۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ انہیں (راہل گاندھی) کو آئین کے آرٹیکل 102 (1) اور عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی دفعہ 8 کے تحت نااہل قرار دیا گیا ہے۔ عوامی نمائندگی ایکٹ، 1951 کے تحت، دو سال یا اس سے زیادہ قید کی سزا پانے والے شخص کو 'سزا کی تاریخ سے نااہل قرار دیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ وہ شخص سزا پوری ہونے کے بعد چھ سال تک عوامی نمائندہ بننے کے لیے نااہل رہے گا۔واضح رہے کہ اگر سزا برقرار رہتی ہے تو وہ شخص 8 سال تک کوئی الیکشن نہیں لڑ سکے گا۔ قابل ذکر ہے کہ سورت کی ایک عدالت نے 23 مارچ کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو 2019 میں ان کے 'مودی سرنیم کے تبصرے کے لیے دائر مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔تاہم، سماعت کے دوران ہی عدالت نے راہل گاندھی کو ضمانت دے دی اور سزا پر عمل درآمد پر 30 دن کے لیے روک لگا دی، تاکہ کانگریس لیڈر اس فیصلے کو چیلنج کرسکیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ کرناٹک میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا تھا کہ ’’سب چوروں کی کنیت ایک ہی مودی کیوں ہے؟‘‘

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر