ممبئی: کانگریس کے صف اول کے مسلم لیڈر، سرکردہ سماجی و ملی کارکن صدر اسلام جمخانہ یوسف ابراہانی ایڈوکیٹ نے ملک بھر کے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ماہ رمضان المبارک میں ائمہ مساجد کو بھر پور طریقہ سے ہدایاو تحائف سے نوازیں اور ان کو اتنا نوازیں کہ وہ پورا سال اپنے تمام اخراجات سے بے نیاز ہوجائیں۔ یوسف ابراہانی ایڈوکیٹ نے کہاکہ امام اسلامی معاشرہ کا اہم ترین فرد ہوتا ہے، جب انسان پیدا ہتوا ہے تو اس کے کانوں میں اذان کوئی امام ہی دیتا ہے، امام ہی بالغ ہونے پر اس کا نکاح پڑھاتا ہے، اور انتقال ہونے پر امام ہی نماز جنازہ پڑھاتا ہے، ہمارے گھر میں مذہب اسی امام اور اسی موذن کے ذریعے پہنچتا ہے، لیکن ہمارے امام صاحبان ، موذہن صاحبان اور مساجد کے خدام حضرات کی تنخواہیں ان کی ضروریات کے پیش نظر قطعی ناکافی ہوتی ہیں۔ انہو ںنے کہاکہ پورے ملک میں امام کی تنخواہ سات سے دس ہزار اور موذن کی تنحواہ پانچ سے سات ہزار ہوتی ہے ، مساجد کے دیگر خدام کی حالت بھی خستہ ہے، اتنی تنخواہ میں امام نہ اپنے بوڑھے والدین کو سہارا دے سکتا ہے نہ اپنے بیوی بچوں کی کفالت کرسکتا ہے، یہ صورت حال تمام مسلمانوں کےلیے لمحہ فکریہ ہے، انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ لوگ پوری زندگی نماز پڑھتے ہیں امام صاحب کی دست بوسی کرتے ہیں، ان سے اپنے لیے دعائیں کراتے ہیں، لیکن بہت بڑی تعداد ایسے لوگوں کی ہے جنہوں نے کسی امام کو پانچ روپئے کا بھی ہدیہ نہیں دیا۔ ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی نے ملک بھر کے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ و ہ ائمہ وموذنین اور خدام مساجد کی خستہ حالی دور کرنے کےلیے کمر بستہ ہوجائیں، انفرادی طور پر اجتماعی طور پر ملی تنظیموں کے ذریعے این جی اوز کے ذریعہ اور گلی محلوں میں کام کرنے والے اداروں کے ذریعے رقم جمع کی جائے او رائمہ کرام ، موذنین حضرات وخدام مساجد کی مدد کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ ہم کئی سال قبل مساجد کی زبوں حالی کی طرف قوم کی توجہ مبذول کرائی تھی، اس کے مثبت نتائج بھی سامنے آئے تھے لیکن ابھی بہت کچھ کیاجاناباقی ہے، انہو ںنے کہاکہ رمضان المبارک میں آپ روزہ رکھتے ہیں، نماز پڑھتے ہیں ، آپ کا ایمان اپنی انتہا پر ہوتا ہے، برائے مہربانی اس موقع پر ائمہ کرام کو ہرگز نہ بھولیں۔
سمیر چودھری۔
0 Comments