Latest News

روزہ صحت کی بہتری کے لئے نہایت مفید ہوتا ہے، روزہ کے طبی فوائد پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر انور سعید کااظہار خیال۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
رمضان المبارک میں روزے رکھنا ہر مسلمان کا مذہبی فریضہ ہے وہیں طبی اعتبار سے بھی روزہ صحت کی بہتری کے لئے بھی نہایت مفید ہوتا ہے ۔اس سلسلہ میں ماہرین طب کی جانب سے روزے سے متعلق جس کو عرف عام میں فاسٹنگ کہا جاتا ہے متعدد طریقہ سے انسانی جسم پر مرتب ہونے والے اثرات کا جائزہ لیا جارہا ہے ۔ان خیالات کا اظہار جامعہ طبیہ دیوبند کے سکریٹری ڈاکٹر انور سعید نے رمضان المبارک اور روزہ رکھنے کے مفید نتائج سے متعلق کیا ۔انہوں نے بتایا کہ ماہرین طب ایک مخصوص اوقات تک کھانے پینے سے فاصلہ بنائے رکھنے پر انسانی جسم پر مرتب ہونے والے اثرات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ کھانے پینے کے معمولات میں کافی درمیانی فاصلہ رکھ کر انسانی جسم پر مرتب ہونے والے اثرات کا حالیہ برسوں میں کافی تیزی کے ساتھ جائزے لئے گئے ہیں ۔فاسٹنگ کا یہ طریقہ ایک طرح سے رمضان کے روزوں جیسا ہی طریقہ کار ہے ۔ڈاکٹر انور سعید نے بتایا کہ اس طرح کی بہت سی تحقیقاتی رپورٹ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ فاسٹنگ یعنی روزہ رکھنا جسم اور دماغ دونوں کے لئے بہت زیاد ہ مفید ہے اس ہی لئے ہر مسلمان روزہ رکھ کر اپنے دینی فرائض کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ طب اعتبار سے بھی ممکنہ فوائد حاصل کرسکتا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ روزہ کے دوران خون میں انسولین کی سطح میں نمایا کمی آجاتی ہے یہ عمل چربی پگھلانے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے ۔اس کے علاوہ خون میں ایچ جی ایچ نام کے ہارمون کا اضافہ بھی ہوسکتا ہے یہ ہارمون بھی چربی کو پگھلانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ڈاکٹر انور سعید نے بتایا کہ روزہ رکھنے یا فاسٹنگ کرنے سے جسمانی وزن کو کم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ روزہ کی حالت میں جب جسمانی وزن میں کمی واقع ہوتی ہے تو وزن کو کم کرنے والے ہارمون کے افعال بھی بہتر ہوجاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ایک دن کا روزہ رکھنے سے بھی میٹا بولک ریٹ میں اضافہ ہوتا ہے اور زیادہ کیلوریز کو بھی جلانا آسان ہوجاتا ہے ۔ڈاکٹر انور سعید نے بتایا کہ اس وقت پوری دنیا میں دل کی بیماری اور ہارٹ اٹیک سے سب سے زیادہ اموات ہوتی ہیں لیکن روزے رکھ کر اورخالی پیٹ رہ کر اپنے بلڈ شوگر،بلڈ پریشر ،خون میں چکنائی کی سطح اور کولسٹرول کی سطح کو کم کرکے امراض قلب کے خطرات کو کم کرسکتے ہیں ۔اس کے علاوہ فاسٹنگ اور روزے رکھنے سے انسانی جسم سے کینسر کے خطرات کو کم کیا جاسکتا ہے۔ڈاکٹر انور سعید کا کہنا ہے کہ جو چیز ہمارے جسم کے لئے اچھی اور بہتر ہوتی ہے وہ ہی ہمارے دماغ کے لئے بھی مفید ثابت ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ روزہ کی حالت میں ایسے متعدد میٹا بولک فیچرز بہتر ہوتے ہیں جو دماغ کے لئے نہایت اہم ہوتے ہیں جیسے بلڈ شوگر کی سطح اور انسولین کی مزاحمت میں بہتری کا اثر دماغ پر بھی مثبت انداز میں اثر انداز ہوتا ہے ۔تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ یادداشت یعنی الزائمر کی بیماری کے لئے بھی روزہ ٹانک کے طور پر کام کرتا ہے ۔اسلئے رمضان المبارک کے مہینہ کو غنیمت جان کر ہر مسلمان کو اپنے دینی فرائض کی ادائیگی کےلئے روزے رکھنے چاہئےں اور ساتھ ساتھ طبی فوائد بھی حاصل کرنے چاہئیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر