آگرہ: مسجد نہر والی میں الحاج محمد اقبال نے کہا کہ آج کے خطبہ جمعہ میں رمضان کی ہی بات ہوگی ہم سب نے دیکھا کہ کس قدر تیز رفتار سے رمضان کا مبارک مہینہ آیا اور اب جانے کو بھی بلکل تیار ہے ، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ہماری زندگی بہت تیزی سے گذر رہی ہے اور ہمیں احساس بھی نہیں ہے ، اب رمضان کے بعد اگر ہم واپس پُرانی زندگی پر لوٹ گیے تو سمجھ لیں کہ ہم نے رمضان سے کچھ بھی حاصل نہیں کیا ، اور اگر رمضان کے بعد ہماری زندگی میں تبدیلی آتی ہے تو سمجھ لیں کہ رمضان ہمیں اپنی برکات سے نواز گیا ، رمضان کے بعد ہماری نمازیں وقت پر ہورہی ہیں ، ہم دوسرے لوگوں کا خیال بھی رکھ رہے ہیں ، اب ہم پیر اور جمعرات کا روزہ بھی رکھتے ہیں شوال کے چھے روزے بھی رکھے اپنے اندر صبر اور شکر کو جگہ دی ، والدین کا رشتے داروں کا اور احباب کا غریبوں کا ہم نے خیال بھی رکھا تو ہم نے رمضان سے بہت کچھ حاصل کیا ، اور اگر یہ سب کچھ نہیں تو پھر ہمیشہ کی طرح ایک اور رمضان آیا اور چلا بھی گیا۔
جس تیز رفتار سے یہ مبارک مہینہ گذرا ہے ہم کو الرٹ ہوجانا چاہیے کہ بہت جلد ہم بھی اپنے رب سے ملنے والے ہیں ، تو ہمارے پاس ایسا کیا ہے کہ ہمارا رب ہم سے راضی ہو۔ آج اس بات کو ہم سمجھ لیں اس وقت سمجھ میں آنا فائدہ نہیں دے گا، اللہ کے بندوں جب تک زندگی ہے ہم رب کو راضی کرلیں ، تب ہی آسانی ہوگی ۔
سب سے پہلے ہمیں اپنے آپ کو بدلنا ہے اس کے بعد اللہ کی مدد ہمارے ساتھ آئے گی، یہ ہی اللہ کا اصول ہے۔ رمضان کا جو بھی وقت ابھی باقی ہے اس کو غنیمت جان لیں اور رب کو منالیں ، جو وقت گذر گیا اس کے لیے اللہ سے معافی مانگیں، ہم رمضان کا جو حق تھا وہ ادا نہیں کرسکے ۔ اللہ ہمیں معاف فرمائے۔ آمین
0 Comments