Latest News

این سی ای آر ٹی کے نصاب تعلیم سے مولانا ابوالکلام آزادؒ کے نام ہٹانے پر شاہنواز بدر قاسمی نے کیا برہمی کا اظہار، بولے "مولانا آزادؒ کے نام کے بغیر ہندوستان کی تاریخ نامکمل، نصابی کتابوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ شرمناک حرکت۔"

سہرسہ:  مرکزی وزارت تعلیم کے محکمہ نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی آر ٹی) نے اپنے نصابی کتابوں سے عہد مغلیہ اور ہندوستان کے پہلے وزیرتعلیم مجاہد آزادی مولانا ابوالکلام آزادؒ سمیت کئی مشہور شخصیات کے نام اور ان کی تاریخ کو نکال دیا ہے۔ اس خبر کی اشاعت کے بعد وژن انٹرنیشنل اسکول سہرسہ کے بانی شاہنواز بدر قاسمی نے سخت ناراضگی کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ مرکزی حکومت تعصب پرستی اور ملک کے ایک مخصوص طبقہ کو خوش کرنے کیلئے ایسی گھٹیا اور احمقانہ حرکت کررہی ہے جو انتہائی شرمناک ہے۔انہوں نے کہاکہ ہندوستان کی تاریخ عہد مغلیہ اور مولانا آزاد کے تذکرے کے بغیر نامکمل ہے، نفرتی سوچ کے ساتھ جو لوگ ملک کی تاریخ کو بدلنا چاہتے ہیں وہ بزدل اور جاہل ہیں،انہوں نے کہاکہ تاریخ ہندسے دنیا واقف ہیں اگر اس طرح سطحی فکرکے ساتھ نئی تاریخ مرتب کی گئی تو ہندوستان کیلئے ایک سیاہ باب کااضافہ ہوگا جو پورے ملک کیلئے شرمناک ہے۔
شاہنواز بدر نے کہاکہ مشہور قومی شاعر رگھوپتی سہاے فراق گوگھپوری اور فیض احمد فیض جیسے ممتاز شعراء کے اشعارکو نصابی کتابوں سے حذف کرنا انتہائی افسوسناک معاملہ ہے، انہوں نے کہاکہ ہمارے اسکول اور کالج کے طلباء وطالبات جب مغلیہ عہد کے تاریخی عمارتوں کو دیکھنے جائیں گے اور انہیں ان عمارتوں اور عمارت بنوانے والوں کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہوگا تو یہ کتنا مضحکہ خیر اور شرمندگی کی بات ہوگی۔این سی آرٹی اور یوپی بورڈ کے ذریعہ نصابی کتابوں میں اس طرح چھیڑچھاڑ کرنا انتہائی شرمناک حرکت ہے،اس طرح ہندوستان کی روشن تاریخ کو نہیں بدلا جاسکتا ہے، بی جے پی کی مرکزی و ریاستی حکومت انتہائی تعصب پرستی کی شکار ہوچکی ہے وہ شہروں کے نام بدلنے کے بعد اب درسی کتابوں کے ذریعہ ملک کی تاریخ بدلناچاہتی ہے لیکن سب خاموش تماشائی بنے ہوئے جو بیحد افسوس ناک ہے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ نصاب تعلیم سے مغلیہ حکمرانوں کی تاریخ یا مولانا آزاد کے نام نکالنے کا اصل مقصد مسلمانوں کی دل آزاری اور ان کے صبر و تحمل اور جذبات کا امتحان لینا ہے،ہندوستان کی نئی نسل کو اپنی تاریخ سے دور رکھنا اور مسلمانوں کے متعلق مزید تعصب کو عام کرنے کی یہ ایک ناکام کوشش ہے، زعفرانی ماہرین تعلیم اور بی جے پی کی سنگھی پالیسی کے پیش نظر یہ سب کیا جارہا ہے جو ملک کی تاریخ کیلئے بدنماداغ ہے۔
شاہنواز بدر قاسمی نے کہاکہ موجودہ دور میں ہمیں اپنے گھروں میں اور اپنے تعلیمی اداروں میں میں ہندوستان کی تاریخ و ثقافت اور اردوزبان وادب پڑھانے کی سخت ضر ورت ہے اگر ہم نے اس طرح کے اہم موضوعات کو بھی نظر انداز کردیا تو جس طرح دیکھتے دیکھتے ہمارے اسکولوں اور کالجوں سے عربی اور فارسی ختم ہوگئے اسی طرح اردو اور ہماری تاریخ کو بہی ختم کرنی کی منصوبہ بند سازش چل رہی ہے اور یہ سب اسی سازش کا حصہ ہے، ہمیں دانشمندی اورہمت و جرت مندی سے اپنا احتجاجی ردعمل درج کرانا چاہئے یہ بھی ایک اہم اور بنیادی کام ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر