Latest News

جدید طلباء کے داخلے کے لیے دارالعلوم نے بنائے سخت قانون، شناخت اور رہائشی سرٹیفکٹ کے متعلق جاری کیا ضروری اعلان۔

دیوبند: عالم اسلام کی عظیم اور ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند کی طرف سے آئندہ سال ادارے میں داخل ہونے والے طلباء کے لیے سخت قانون بنائے گئے ہیں۔ ادارے کی طرف سے جاری ایک ضروری اعلان میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ طلبہ اپنی کم ازکم دو آئی ڈی ادارے میں جمع کریں بصورت دیگر اگر طلبہ کا داخلہ منظور نہیں کیا جائے گا۔
ناظم تعلیمات مولانا حسین احمد ہردواری کی طرف سے جاری اعلان میں کہا گیا ہے کہ ۱۴۴۴ میں منتخب ہونے والے جدید طلبہ کے لیے۔ ضروری اعلان۔
تمام جدید منتخب طلبہ کے لیے مندرجہ ذیل دستاویزات میں سے کم از کم دو دستاویزوں کی ڈبل فوٹو کاپی دفتر تعلیمات میں پیش کرنا ضروری ہے، اس کے بغیر فارم داخلہ نہیں دیا جائے گا۔
برتھ سرٹیفکیٹ، راشن کارڈ، شناختی کارڈ برائے ووٹ، نواس پر مان پتر (رہائشی سرٹیفکیٹ)، اپنا اور اپنے والد کا آدھار کارڈ، پاسپورٹ کی فوٹو کاپی، ان دستا ویزات میں سے اپنے آدھار کارڈ کی فوٹو کاپی کو پیش کرنا لازمی ہوگا۔ اصل کاپی دیکھنے کے لیے طلب کی جاسکتی ہے اس لیے اصل کا پی ضرور ہمراہ لائیں، اس میں مہلت نہیں دی جائے گی۔
ہر داخل شده جدید طالب علم کے لیے لازم ہوگا کہ وہ اپنے سر پرست کا ضمانت نامہ اور سر پرست نامه ہمراہ لیکر آئیں اور فارم داخلہ کے ساتھ منسلک کریں۔ 
سرحدی علاقوں (جموں و کشمیر، ویسٹ بنگال منی پور، تریپورہ، آسام وغیرہ ) اور ان کے اطراف کے منتخب جدید طلبه وطنی تصدیق نامہ بھی ضرور ہمراہ لائیں، اس کے بغیر داخلہ کی کارروائی آگے نہیں بڑھے گی۔ 
اعلان میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ "آپ کی جمع کردہ آئی ڈی کو سرکاری محکمہ ایل آئی یو کے ذریعہ جانچ کرایا جائے گا، جعلی ثابت ہونے پر دارالعلوم دیو بند سے اخراج ہو جائے گا، نیز سر کاری کارروائی بھی ہوسکتی ہے۔"

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر