Latest News

گینگسٹر عتیق احمد کی فیملی تقریباً ختم؟

پریاگ راج : یوپی پولیس کے ساتھ مقابلے میں جمعرات کو بیٹے اسد کی ہلاکت اور ہفتے کی رات عتیق احمد اور بھائی اشرف کی ہلاکت کے بعد ڈان عتیق کا خاندان، بقول ایک سینئر پولیس افسر ’تقریباً ختم ہو چکا ہے۔‘ عتیق کی اہلیہ شائستہ پروین، جس پر 50 ہزار روپے کا انعام ہے، مفرور ہے اور اس کے دو بیٹے عمر اور علی جیل میں قید ہیں۔ اس کے علاوہ دو نابالغ بیٹے پولیس کی کڑی نگرانی میں چلڈرن پروٹیکشن ہوم میں رہ رہے ہیں۔
اومیش پال اور دو پولیس والوں کے 24 فروری کو کیے گئے قتل کے بعد سے اب تک بیٹا اسد اور ساتھی ارباز، وجے چودھری عرف عثمان اور غلام حسن سمیت عتیق کی طرف سے اس کو ملا کر مجموعی طور پر چھ افراد مارے جا چکے ہیں۔ عتیق اور اشرف کو گزشتہ شب تین حملہ آوروں (لولیش تیواری، سنی اور ارون موریہ) نے ہلاک کر دیا، بقیہ ملزمان پولیس کے ساتھ مقابلے میں مارے گئے۔

عتیق اور اشرف نے پریاگ راج میں ذیلی عدالت سے لے کر سپریم کورٹ تک تمام عدالتوں میں استدعا کی تھی کہ ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔ عتیق نے اپنے بیٹے اسد اور اس کے ساتھی کے قتل سے ایک ماہ قبل اومیش پال قتل کیس میں اسے گرفتار کیے جانے سے تحفظ کے لیے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔
عتیق احمد نے دلیل دی تھی کہ اسے اپنی جان کو خطرات لاحق ہیں اور اسے دھمکیاں دی گئی ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے احمد کے وکیل کو عرضی واپس لینے کی اجازت دیتے ہوئے کہا تھا ’’ریاستی نظام آپ کا خیال رکھے گا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر