Latest News

مظفر نگر میں سانپ کو مارنے کے بعد ۸۰ انڈے زمین میں گاڑ دئیے، محکمہ جنگلات نے بتایا اس گناہ کی سزا کیا ہے؟

کھتولی: عزیز الرحمن خاں۔
مظفر نگر میں اس وقت افراتفری مچ گئی جب محمد آباد  کے گھر سے ایک مادہ سانپ (ناگن) نکلی۔  جس کے بعد آباد نے گاؤں والوں کے ساتھ مل کر اس سانپ کو مار ڈالا۔  سانپ کی موت کے بعد جب آباد  کے گھر سے 80 انڈے ملے تو گاؤں والوں میں خوف وہراس بڑھ گیا۔  واضح ہوکہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بہت وائرل ہو رہی ہے، جس میں ایک سانپ بالٹی میں پڑا ہے اور سانپ کے ایک طرف 80 انڈے پڑے ہیں۔
یہ واقعہ چارتھل پور تھانہ علاقہ کے راونی حاجی پور گاؤں کا بتایا جا رہا ہے۔  سانپ کو مار کر اس کے 80 انڈے زمین میں دفن کرنے کے معاملے میں محکمہ جنگلات کی شکایت پر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔  اس واقعہ کی ویڈیو کچھ لوگوں نے بنائی۔  جس کے بعد محکمہ جنگلات حرکت میں آگیا اور مالک آباد سمیت دو نامعلوم افراد کے خلاف شکار کی دفعہ 9 اور وائلڈ لائف کرائم کی دفعہ 51 کے تحت مقدمہ درج کرکے مزید کارروائی شروع کردی گئی ہے 
 فاریسٹ آفیسر کے مطابق ماری گئی مادہ سانپ (ناگن) دھامن سانپ تھی۔  جسے ریٹ سانپ کہا جاتا ہے اور یہ دھامن سانپ وائٹ لائف پروٹیکشن ایکٹ 1972 کے تحت 'شیڈول ٹو' میں آتا ہے اور شیڈول ٹو میں یہ جنگلی حیات کا جرم بن جاتا ہے۔  سیکشن 9 کے تحت شکار اور اس جرم میں دفعہ 51 کے تحت کارروائی کی جائے گی، اس کا مقدمہ جنگلی حیات کے جرم میں درج کیا گیا ہے۔
 اس معاملے میں  مظفر نگر کے فاریسٹ آفیسر ومل کشور بھاردواج نے کہا کہ  ہمیں یہ اطلاع ایک مخبر کے ذریعے ملی تھی۔  ہمیں معلوم ہوا تھا کہ چارتھل پور تھانہ علاقہ کے گاؤں راونی حاجی پور میں ایک گھر میں سانپ یعنی مادہ سانپ کو مارا گیا ہے اور اس کے کچھ انڈے ہیں۔  جس شخص نے ہمیں اطلاع دی اس نے ہمیں 80 انڈے بتائے تھے، ہمیں اس کی تصاویر مل گئیں ہیں انہوں نے کہا کہ  یہ جنگلی حیات کا جرم ہے،  وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ ترمیم 20-22 کے مطابق 3 سے 7 سال کی سزا اور کم از کم 1 لاکھ جرمانہ ہے، لیکن یہ پارلیمنٹ میں ابھی پاس ہوا ہے ایسی صورت حال میں اس کی سزا 3 سے 7 سال ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر