میونسپل بورڈ دیوبند کے چیئرمین عہدہ کے لئے ہونے والے الیکشن میں چیئرمین عہدہ کے لئے قسمت آزمائی کرنے والی سابق چیئرپرسن اور سابق رکن اسمبلی معاویہ علی کی اہلیہ ظہیرفاطمہ نے حالیہ میونسپل بورڈ نتائج کو چیلنج کیاہے۔ ضلع عدالت میں ایک درخواست پیش کرکے ووٹوں کی گنتی میں بے ایمانی اور دھاندلے بازی سے بی جے پی کے امیداوار کوکامیاب قرار دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے ووٹوں کی گنتی دوبارہ کرائے جانے کامطالبہ کیاگیاہے۔ عدالت نے اس سلسلہ میںوزیر مملکت ہرجیش سنگھ نو منتخب چیئر مین ، ڈی ایم اور ایس ڈی ایم سمیت 27 اپوزیشن ارکان کوایک ہفتہ میں نوٹس جاری کرنے کے احکامات دےئے ہیں ۔ اس معاملہ کی اگلی سماعت آئندہ 5 جولائی کو ہوگی۔
ضلع عدالت جج کے یہاں دائر درخواست میںسابق رکن اسمبلی معاویہ علی کی اہلیہ ظہیر فاطمہ نے کہا ہے کہ حال ہی منعقد ہونے والے میونسپل بورڈ الیکشن میں وہ دیوبند میںچیئر منی کے عہدہ کے لئے سماج وادی پارٹی کی جانب سے امیدوار تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ برسر اقتدار پارٹی بی جے پی کے وزیر مملکت ہرجیش سنگھ کے دباو ¿ میں آکر سرکار ی مشینری نے الیکشن کے دواران دھاندلی کرکے انہیں شکست سے دوچار کرنے کا کام کیا۔ اس کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پہلے پولنگ کے دن فرضی ووٹنگ کرائی گئی لیکن اس کے بعد بھی جب وہ جیت کی جانب گامزن تھیں تو ووٹوں کی گنتی میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی اور گنتی کے دران ہر ایک بوتھ پر ووٹوں میں ہیراپھیری کی گئی ۔ انہوں نے کہاکہ کاونٹنگ ایجنٹوں کوبتائی جانے والی ووٹوں کی تعداد اور آرا او ٹیبل پر درج کرائے جانے والے ووٹوں کی تعداد میںبہت واضح فرق بنارہا۔ یہ حالات اور دھاندلے بازی دیکھ کر ان کے الیکشن انچارج نے بار بار زبانی اور تحریر ی طور پر دوبارہ گنتی کرانے کا مطالبہ کیا لیکن وہاں موجود افسران ان باتوں اور مطالبات کو نظر انداز کرتے رہے۔
ظہیر فاطمہ نے کہا کہ ان کے ووٹوں کو بی جے پی کے امیدوار کے بیلٹ پیپروں کے بنڈل میں شامل کرکے بی جے پی امیدوار کوکامیاب کرنے کاکام کیاگیا۔ انہوں نے بتایا کہ افسران کی دھاندلے بازی کاسب سے بڑا ثبوت یہ بھی ہے کہ ڈالے گئے کل ووٹوں کی تعداد اور ووٹوں کی گنتی کے بعد سامنے آنے والے اعداد وشمار میں 1430 ووٹوں کا بڑا فرق ہے ۔ درخواست میں ان ثبوتوںکی بنیاد پر دوبارہ ووٹوں کی گنتی کرائے جانے کامطالبہ کیاگیاہے۔
0 Comments