لکھنو: اترپردیش کے ۷۵ اضلاع میں ۷۶۰ نگر نکم کےلیے دو مرحلوں میں ووٹنگ ہوئی تھی، آج نتائج کا اعلان ہوا، جس میں بی جے پی نے بلدیاتی الیکشن میں میئر کی سبھی سیٹو ںپر قبضہ کرلیا ہے۔لکھنو سے سشما کھرکوال، گورکھپور سے ڈاکٹر منگلیش شریواستو، وارانسی سے اشوک تیواری، پریاگ راج سے گنیش چندر امیش کیسروانی، ایودھیا سے گریش پتی ترپاٹھی، کانپور سے پرملا پانڈے، علی گڑھ سے پرشانت سنگھل، میرٹھ سے ہریکانت اہلوالیا، جھانسی سے بہاری لال آریہ، شاہجہاں پور سے ارچنا ورما، سہارنپور سے اجے سنگھ، مرادآباد سے ونود اگروال، متھرا ورندوان سے ونود اگروال، غازی آباد سے سنیتا دیال، بریلی سے امیش گوتم، فیروز آباد سے کامنی راٹھوڑ اور آگرہ سے ہیم لتا دیواکر بی جے پی امیدوار نے کامیابی حاصل کی ہے۔ نگرپالیکا، نگرپنچایت میں سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری تو وہیں کانگریس، ایس پی، بی ایس کی حالت دگرگوں رہی، اویسی کی پارٹی نے امید سے بڑھ کر کامیابی حاصل کی۔ اطلاعات کے مطابق اتر پردیش بلدیاتی انتخابات میں بی جے پی اتحاد نے میئر کی سبھی ۱۷سیٹوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ شروع میں سماجوادی پارٹی امیدوار دو سیٹوں پر ضرور سبقت بنائے ہوئے تھے لیکن ووٹوں کی گنتی ختم ہوتے ہوتے وہ پیچھے ہو گئے۔ حالانکہ نگر پالیکا اور نگر پنچایت انتخاب میں بی جے پی کی حالت بہت اچھی نہیں کہی جا سکتی کیونکہ نصف سے کم سیٹیں ہی اسے حاصل ہوتی ہوئی ہیں۔ بی جے پی کے لیے اچھی بات یہ ضرور ہے کہ وہ سب سے بڑی پارٹی بن کر سامنے آئی ہے۔ نگر پالیکا کی 199 سیٹوں میں سے 95 بی جے پی، 39 ایس پی، 15 بی ایس پی، 4 کانگریس اور 44 دیگر کے حصے میں جاتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ نگر پنچایت کے ریزلٹ کو دیکھیں تو 544 سیٹوں کے لیے ہوئے انتخاب میں 196 سیٹوں پر بی جے پی، 89 پر ایس پی، 41 پر بی ایس پی، 12 پر کانگریس اور 206 پر دیگر قابض ہوتے نظر آ رہے ہیں۔پنکج جھا کی رپورٹ کے مطابق بلدیاتی الیکشن میں اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے امید سے زیادہ کامیابی حاصل کی ہے۔ میرٹھ میں پارٹی کے ۱۱ کونسلر منتخب ہوئے ہیں، سنبھل، ہاتھرس، اور کانپور میں میں گھاٹم پور نگرپالیکا صدر بلدیہ پر کامیاب ہوئے، غازی آباد میں بھی دو دو کونسلر منتخب ہوئے ہیں۔
0 Comments