Latest News

رخشندہ روحی کو ’اندو برارا اسمرتی عصمت چغتائی‘ اعزاز سے نوازا گیا، دیوبند کی معروف افسانہ نگار اور مصنفہ ڈاکٹر رخشندہ روحی مہدی کو اعزاز ملنے پر پیش کی مبارکباد۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
دیوبند شہر کی مشہور کہانی کار اور مصنفہ ڈاکٹر رخشندہ روحی مہدی کو 'کتھا رنگ' کہانی میلہ اور 'لٹریری فیسٹیول' غازی آباد میں 'اندو برارا اسمرتی عصمت چغتائی کتھا پرُسکار-22 2021‘ سے نوازا گیا۔ ڈاکٹر رخشندہ روحی مہدی کو ان کی کہانی 'تیری خاموشی ہے ابھی......' کے لیے یہ اعزاز دیاگیا،پروگرام کے دوران انہیں توصیفی سند،اعزازی رقم اور شال اوڑھاکر ان کی عزت افزائی کی گئی۔دوران پروگرام مشہور مصنف اور نقاد پروفیسر اسلم جمشید پوری نے ڈاکٹر رخشندہ روحی مہدی کی کہانی اور تخلیقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ محترمہ رخشندہ روحی کی کہانیاں اور افسانے آج کے زمانہ کی عورت کی اپنے وجود کی شناخت بنانے کی جدوجہد کو واضح کرتے ہیں۔ان کی کہانی میں عورت مرد کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلتی ہے اور نازک احساسات کی زمین پر ایک مضبوط خود اعتمادی پیدا کرتی ہے۔ رخشندہ مہدی کی کہانی کی مقبولیت کی ایک بڑی وجہ ان کی روانی اور پرکشش زبان کا انداز ہے۔
اس علاوہ دوران پروگرام معروف ادیب عبدل بسم اللہ، سینئر کہانی نویس میتری پشپا، معروف نقاد راہل دیو، سینئر صحافی اور مصنف پریہ درشن، شاعرہ اور کہانی نویس محترمہ رینو حسین، سینئر صحافی اور مصنف یتیندر یادو، ابھیشیک اپادھیائے، سینئر ادیب اشوک میتریہ، ڈاکٹر اشوک میتریہ اور نوین چندر لونی نے بھی ڈاکٹر رخشندہ نے روحی مہدی کے افسانوں اور کہانیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ محترمہ رخشندہ روحی نے بہت کم مدت میں اپنی بے مثال تخلیقات سے ادبی دنیا میں منفرد اور ممتاز مقام حاصل کیاہے،یہ اعزاز یقینی طور پر ان کا حق ہے۔ 
ڈاکٹر رخشندہ روحی مہدی کو مذکورہ اعزاز ملنے پرممتاز شاعر ڈاکٹر نواز دیوبندی، معروف ادیب کمل دیوبندی، مولانا ندیم الواجدی، ڈاکٹر ندیم شاد دیوبندی، ڈاکٹر عبید اقبال عاصم، ڈاکٹر شمیم دیوبندی، ماسٹر شمیم کرتپوری، رضوان سلمانی، عارف عثمانی، فہیم صدیقی، نجم عثمانی، سمیر چودھری اور مہتاب آزاد سمیت شہر کی دیگر سرکردہ شخصیات اور ادیبوں نے خوشی کااظہار کرتے ہوئے مبارکباد پیش کی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر