Latest News

دیوبند سے این آئی اے نے امام کو حراست میں لیا، گھنٹوں پوچھ تاچھ کے بعد چھوڑا، ایجنسی کی کارروائی سے افراتفری۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
نیشنل جانچ ایجنسی این آئی اے کی ٹیم دیوبند کے قریبی گاوں املیا میںچھاپہ ماری کرکے مسجد کے امام کو حراست لیا ہے اورکوتوالی میں لاکر اس سے کئی گھنٹوں تک پوچھ تاچھ کرنے کے بعد اسے چھوڑ دیا ۔ تفصیل کے مطابق بدھ کے روزصبح تقریباً 6 بجے این آئی اے کی ٹیم املیا گاو ¿ں میںپہنچی اوروہاں کی مسجد کے امام محمد قاسم کو حراست میں لے لیا۔ مسجد میںٹیم کی چھاپہ ماری کی خبر سے پورے گاوں میں افرا تفری کاماحول پیدا ہوگیا۔ ٹیم امام کو اپنے ساتھ دیوبند کوتوالی لے آئی اورایک کمرہ میںتقریبا تین گھنٹوںتک سخت پوچھ تاچھ کی ۔ بعد ازاں ٹیم نے مولانا قاسم کو رہاکرتے ہوئے گاوں کے سابق پردھان پپو اور فرمان کے سپرد کردیا ۔ پردھان کاکہناہے کہ مولاناقاسم گزشتہ تین سالوں کے زائد عرصہ سے مسجد میں امامت کے فرائض انجام دے رہے ہیں اور مسجد میں ہی قائم مدرسہ میں بچوں کو تعلیم دےنے کاکام کررہے ہیں۔ بتایا جاتاہے کہ تفتیشی ٹیم نے پوچھ تاچھ کے دوران مولاناقاسم کا شناختی کارڈ اوربینک اکاونٹ سمیت کئی دستاویزات کی جانچ کی ۔حالانکہ اس سلسلہ میں مقام افسران خاموش ہیں لیکن ذرائع کا کہناہے کہ این آئی اے حوالہ کاروبار کے سلسلہ میں جانچ کررہی ہے اور اسی سلسلہ میں امام سے پوچھ گچھ گئی ہے، کوئی ثبوت نہ ملنے کے بعد انہیں رہاکردیاگیا۔ واضح ہوکہ مولاناقاسم ضلع مظفرنگر کے تحت آنے والے گاو ¿ں حسین آباد بھنواڑہ کے باشندہ ہیں ۔ پولیس سب سے پہلے گزشتہ رات ان کے گاو ¿ں پہنچی تھی جہاں اس نے مولانا قاسم کے بارے میں معلومات کرنے کے علاوہ ان کے دستا ویزات اورتعلیمی اسناد وغیرہ کے بارے میں تفصیلات معلوم کی تھیں ۔ لیکن جب مولانا قاسم ٹیم کو مکان پر نہیں ملے تو اس نے صبح سویرا املیا گاو ¿ں میںچھاپہ ماری کرکے حراست میں لے لیا ۔ اس سلسلہ میں مولانا قاسم کا کہنا ہے کہ انہیں نہیں معلوم کہ پولیس نے ان کو حراست میںکیوں لیا۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیم ان سے جوبھی سوالات کئے اس کے انہوں نے ٹھیک ٹھیک جوابات دئےے جس کے بعد انہیں رہاکردیا گیا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر