مظفر نگر: عزیر الرحمٰن خاں۔
مظفرنگر ضلع کے نئی منڈی کوتوالی علاقے میں آج صبح سویرے میں اس وقت ایک دلدوز واقعہ پیش آیا جب موسلا دھار بارش کے دوران مکان کی کچی چھت منہدم ہوگئی جس کے ملبے میں دب کر دو بچوں کی موت ہوگئی جب کہ دیگر تین لوگ شدید طور پر زخمی ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق دیر رات موسلادھار بارش کے سبب پچاس سالہ ادریس کے کچے مکان کی چھت گر گئی۔ گھر میں سوئے ہوئے ادریس سمیت خاندان کے پانچ افراد ملبے میں دب گئے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی گاؤں والے مدد کے لیے پہنچ گئے۔ کافی کوشش کے بعد ملبے میں دبے لوگوں کو باہر نکالا گیا۔ سبھی کو ضلع اسپتال لے جایا گیا۔ہسپتال ذرائع کے مطابق ادریس کا 13سالہ بیٹا اویس اور ادریس کا سالا 15سالہ ارسلان ولد افسر سکنہ بکھر نگر مکان کے ملبے تلے دب کر دم توڑ گئے۔ جبکہ ادریش اور اس کی 12 سالہ بیٹی کریم اور 17 سالہ بیٹا سمیر زیر علاج ہیں۔ مرنے والوں میں اویس ولد ادریس ایس ڈی انٹر کالج کا نویں جماعت کا طالب علم تھا۔ جبکہ مقتول ارسلان ولد افسر زخمی ادریش کا سالا معلوم ہوتا ہے۔ وہ بکھر نگر کا رہنے والا ہے۔ ایس ڈی ایم صدر پرمانند جھا نے بتایا کہ حادثے میں دو بچوں کی موت کی تصدیق ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچاؤ اور راحت کا کام جاری ہے۔
اُدھر، مظفرنگر شاہ اسلامی لائبریری کے بانی قاری محمد خالد بشیر قاسمی کی قیادت میں ایک وفد گاؤں نصیر پور پہنچا جہاں موسلادھار بارش کے باعث ایک مفلس کے مکان کی چھت گرنے سے دو بچے جاں بحق اور کئی دیگر لواحقین زخمی ہوگئے تھے، انہوں نے متاثرہ کی حالت زار کے بارے میں جانکاری حاصل کی اور تعزیت کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ وہ اس غم کی گھڑی میں لواحقین کے ساتھ ہیں اور اس غم کی گھڑی میں ہر طرح کے تعاون کے لئے تیار ہیں انہوں، ہر ممکن مدد کرنے کا وعدہ کیا ہے انکے ہمراہ امپار کے ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر سی اے شیراز، سینئر سماجی کارکن نواب دلشاد الٰہی بھی موجود تھے۔
0 Comments