رانچی: سرائے کیلا تھانہ کے تحت آنے والے دھات کی ڈیہہ گائوں میں سال ۲۰۱۹ کو ہوئے تبریز انصاری کی لنچنگ میں منگل ۲۷ جون کو عدالت کا فیصلہ آیا ہے، معاملے کی سماعت کرتے ہوئے اے ڈی جی ون امیت شیکھر کی بینچ نے پانچ دفعات میں ۱۰ لوگوں کو مجرم قرار دیا ہے، وہیں دو ملزم سمپت پردھان اور ستیہ نارائن نائک کو شواہد فقدان پر بری کردیا ہے، مجرمین کی سزا کا پانچ جون کو اعلان کیاجائے گا۔ سرائے کیلا کورٹ نے جن ۱۰ لوگوں کو مجرم قرار دیا ہے اس میں پرکاش منڈل عرف پپو منڈل، کمل مہتو، مدن نائیک، اتل مہالی، مہیش مہالی، وکرم منڈل، چامو نائک، پریم چند مہالی، سنامو پردھان اور بھیم سین منڈل شامل ہے۔ اس معاملے میں تبریز انصاری کی اہلیہ شائستہ پروین نے پپو منڈل سمیت ۱۰۰ لوگوں کے خلاف سرائے کیلا تھانہ میں ایف آئی آر درج کرائی تھی، ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ جمشید پور سے کھرساواں آنے کے دوران دھات کی ڈیہہ گائوں میں روک کر تبریز انصاری کو بجلی کے کھمبے سے باندھ کر پٹائی کی گئی ، جہاں سے دوسرے دن پولس اسے تھانہ لے گئے اور جیل بھیج دیا، ۲۲ جون ۲۰۱۹ کو جیل میں اچانک طبیعت خراب ہوئی اور صدر اسپتال علاج کےلیے لے جایا گیا جہاں اس کی موت ہوگئی، اس معاملے میں عدالت نے آئی پی سی کی دفعہ ۳۰۴، ۳۲۳، ۳۲۵، ۳۴۱، اور ۲۹۵ میں مجرم قرار دیا ہے، مجرم قرار دیتے ہی سبھی کو کسٹڈی میں لے کر جیل بھیج دیاگیا ہے۔ بتادیں کہ سالہ انصاری کو ۱۸ جون ۲۰۱۹ کو جون میں سرائے کیلا کھرسوان ضلع میں ایک ہجوم نے مار مار کر قتل کردیا تھا۔ سرائے کیلا میں دو دیگر افراد کے ساتھ موٹرسائیکل چوری کرنے کے شبے میں انصاری سمیت ایک اور شخص کو کھمبے سے باندھنے کے بعد اسے کئی گھنٹوں تک پھینک دیا گیا اور ‘جئے شری رام’ اور ‘جئے بجرنگ بلی’ کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا گیا تھا، پھر پولس نے چوری کے الزام میں جیل میں ڈال دیا تھا، اس کے بعد طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے زخمی ہونے کے چار دن بعد ۲۲ جون کو ایک اسپتال میں ہواتھا۔بتادیں کہ تبریز کی شادی کی کچھ ہی عرصہ ہوا تھا۔
0 Comments