سہارنپور: سمیر چودھری۔
سہارنپور میں واقع سرکاری گرلز چلڈرن ہوم (بچوں کی جیل )میں رکھی گئیں لڑکیوں کیساتھ بد سلوکی ،گالی گلوچ اور مارپیٹ،بد عنوانی و چھیڑ خانی معاملہ میں ضلع انتظامیہ نے ٹھیکہ پر رکھے گئے چلڈرن ہو م کے منیجر وی پی سنگھ اور نگراں پنکی ،ہائوس کیپر روی اور باورچن مورتی دیوی کو عارضی ملازمت سے برخاست کردیا ہے، اس کی تصدیق پرو بیشن افسر ابھیشیک پانڈے نے کی ہے ۔ انہوں نے بتا یا کہ جانچ کے بعد یہ کارروائی کی اور جانچ میں الزامات صحیح پائے گئے سوائے چھیڑ خانی کے۔ انہوں نے بتا یا کہ اس معاملہ میں ملزمان کے خلاف تھانہ جنکپوری میں رپورٹ بھی درج کرا ئی گئی ہے۔ انہوں نے لڑکیوں کے نازک مقام پر ملزمان کی طرف سے مرچیں چھڑ کنے اور ویڈیو بنا ئے جا نے کے الزام کی بابت کہا کہ لڑکیوں نے یہ الزام اس وقت لگا یا جب میڈیا کو چلڈرن ہوم کے عملہ نے اندر جا نے سے روکا اور لڑکیاں اکٹھی ہو گئی تھیں، چھیڑ خانی کا الزام بھی اسی وقت لگا یا تھا جو جانچ میں صحیح نہیں پایا گیا ۔واضح رہے کہ گذشتہ روز چلڈرن ہوم میں رکھی گئی لڑکیوں نے اس معاملہ کو لے کر چلڈرن ہوم کے منیجر اور نگراں سمیت اسٹاف کے دیگر ملازمین پر بھی یہ سنگین الزامات لگا ئے تھے ۔ تھانہ میں رپورٹ کے بعد کل دیر شام پولس نے برخاست کئے گئے منیجر وی پی سنگھ اور نگراں رہی پنکی کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی ہے ۔اس معاملہ میں بہٹ پولس سرکل افسر روچی گپتا،لیڈیز تھانہ انچارج منیکا چوہان اور لیڈیز پولس کی ٹیم از سرِ نو جانچ کررہی ہے ۔ذرائع کے مطابق سی او بہٹ کو جانچ میں الزامات کی تصدیق کی جا رہی ہے، الزامات صحیح پائے جانے پر ملزمان کے خلاف پاکسو ایکٹ کے تحت دفعات شامل کی جا ئیں گی ۔وی پی سنگھ اور پنکی کو حراست میں لئے جانے اور پوچھ گچھ کئے جا نے کی تصدیق ایس ایس پی ڈاکٹر وپن تاڑا نے بھی کی ہے ۔ڈی ایم ڈاکٹر دنیش چندر اور ایس ایس پی ڈاکٹر وپن تاڑانے بھی جنتا روڈ پر واقع سرکاری گرلز چلڈرن ہوم کا دورہ کیا ہے اور الزامات کی بابت معلومات کی ہیں ،سارا اسٹاف تبدیل کر دیا گیا ہے اور نیا اسٹاف متین کیا گیا ہے جس میں ایک ملازم پرو بیشن افسر کے دفتر سے بھیجا گیا ہے اور باقی تین ملازم ون اسٹاپ سینٹر سے اسٹاف میں رکھے گئے ہیں اور اس معاملہ کی گونج لکھنؤ تک سنائی دی ہے ۔ خبر یہ بھی ہے کہ لیڈیز اینڈ چلڈرن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ لکھنؤ نے اس پو رے معاملہ کی رپورٹ ضلع افسران سے طلب کی تھی ،پورے معاملہ کی جانچ کے بعد ضلع افسران نے رپورٹ تیّار کر کے متعلقہ محکمہ کو بھیج دی ہے ۔اس معاملہ کو لے کر لیڈیز اینڈ چلڈرن ڈیولپمنٹ محکمہ نے سخت نا راضگی اظہار کیاہے۔
0 Comments